عوﻣﺮ ﮐﺮﯾﻢ ﺑﻠﻮﭺ یہ تحریر میں نے 15 جولائی 2017 کو لکھا تھا جو(حال احوال) میں شائع بھی ہوا تھا۔ ﻧﮧ ﺟﺎﻧﮯ ﮐﯿﻮﮞ ﺣﻮﺍ ﮐﯽ ﺑﯿﭩﮭﯽ ﮐﻮ ﮨﺮ ﺭﻭﺯ ﻋﺰﺕ ﮐﮯ ﻧﺎﻡ ﭘﺮ ﻗﺘﻞ ﮐﯿﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﮨﻢ ﻧﮯ ﺍﮐﺜﺮ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺁﺝ ﺍﮐﯿﺴﻮﯾﮟ ﺻﺪﯼ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﻮ ﻋﺰﺕ ﮐﮯ ﻧﺎﻡ ﭘﺮ ﻣﺎﺭ ﺩﯾﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﮐﺒﮭﯽ ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﭘﺴﻨﺪ ﮐﯽ ﺷﺎﺩﯼ ﭘﺮ، ﮐﺒﮭﯽ ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﺁﻓﺲ ﻣﯿﮟ ﮐﺎﻡ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﺪﻟﮯ ﺑﺪﺗﺮﯾﮟ ﻟﻔﻆ ﺑﮯ ﺣﯿﺎ ﺳﮯ ﻧﻮﺍﺯﺍ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﺍﮔﺮ ﭘﮭﺮ ﺑﮭﯽ ﻭﮦ ﺍﺱ ﺑﺎ ﻋﺰﺕ ﻣﻌﺎﺷﺮﮮ ﮐﻮ ﺑﺮﺩﺍﺷﺖ ﮐﺮﺗﯽ ﮨﮯ ﺗﻮ ﺑﻌﺪ ﻣﯿﮟ ﺍﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﻣﺎﺭ ﺩﯾﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﻗﺘﻞ ﮐﻮ ﻣﺬﮨﺐ ﯾﺎ ﺛﻘﺎﻓﺖ ﮐﯽ ﺁﮌ ﻣﯿﮟ ﭼﮭﭙﺎ ﺩﯾﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﺧﻮﺍﮦ ﻭﮦ ﻗﻨﺪﯾﻞ ﺑﻠﻮﭺ ﯾﻌﻨﯽ ﻓﻮﺯﯾﮧ ﮨﻮ ﯾﺎ ﺳﺎﺳﺎﻣﻌﮧ ﺷﺎﮨﺪ ﯾﺎ …
عومر کریم بلوچ پاکستان میں ہر دن یا ہر مہینے میں عورت کو عزت کے نام قتل کیا جاتا ہے چائے وہ 15 جولائی میں کئی گئی قندیل بلوچ کی گئی قتل ہو یا سامعہ شاہد کی قتل ہو ۔ ﺳﺎﻣﻌﮧ ﺷﺎﮨﺪ 28 ﺳﺎﻟﮧ ﺧﺎﺗﻮﻥ ﮐﯽ ﻣﻮﺕ گزشتہ برس 20 جولائی ﮐﻮ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﮐﮯ ﺿﻠﻊ ﺟﮩﻠﻢ ﻣﯿﮟ ﺍﻥ ﮐﮯ ﺁﺑﺎﺋﯽ ﮔﺎﺅﮞ ﻣﯿﮟ ﻭﺍﻗﻊ ﮨﻮﺋﯽ ﺗﮭﯽ ﺍﻭﺭ ﺍﻥ ﮐﮯ ﺷﻮﮨﺮ ﻣﺨﺘﺎﺭ ﮐﺎﻇﻢ ﻧﮯ ﺍﻟﺰﺍﻡ ﻋﺎﺋﺪ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺳﺎﻣﻌﮧ ﮐﮯ ﮔﮭﺮ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﻧﮯ ﺍﺳﮯ ﺧﺎﻧﺪﺍﻥ ﺳﮯ ﺑﺎﮨﺮ ﺷﺎﺩﯼ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﻗﺘﻞ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ۔ 1. برطانوی نژاد سامعہ شاہد کو اس لئے قتل کیا گیا کہ انہوں نے اپنی خاندان سے باہر شادی کئی تھی ۔ 2. اب بات یہ ہہکہ آج اکیسویں صدی میں یہ جہالت پ…
Social Plugin