مصر کی ایک عدالت نے ایک پچیس سالہ خاتون کو ایک بندر کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے کیس میں تین سال قید کی سزا سنائی ہے۔
مصر کے سرکاری اخبار کی رپورٹ کے مطابق شمالی مصر میں پیش آنے والے واقعہ پر منصورہ شہر کی عدالت نے بسمہ احمد نامی اس خاتون پربندر کو جنسی طور پرہراساں کرنے پر مبنی جرم کا مرتکب قرار دیتے ہوئے اسے تین سال قید کی سزا سنائی۔
مصری اخبار کا کہنا ہے کہ مذکورہ بالا خاتون کو اس سال اکتوبر میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب اس واقعے کی نوے سیکنڈ کی ویڈیو وائرل ہوگئی تھی۔
اس ویڈیو میں بسمہ احمد کو نیل ڈیلٹا سٹی میں ایک پالتوجانوروں کی دکان پر بندر کے جسم کے مختلف حصوں کو چھوتے اور ہنستے ہوئے دکھایا گیا ہے اوراس دوران وہ غیرمناسب حرکت کرتی رہی جس پر اردگرد موجود لوگ مسکرا تے رہے۔
عدالت میں مقدمے کی سماعت کے دوران مذکورہ خاتون نے اقبال جرم کیا تاہم اس کا کہنا تھا کہ اس کا مقصد نازیباحرکت کرنا نہیں تھا اور وہ صرف بندر کو گدگدا رہی تھی۔ واضح رہے کہ اس ویڈیو کے جاری کے ہونے بعد آن لائن کافی سخت ردعمل سامنے آیا۔