زمین میں پائے جانے والے کیچوؤں کا عالمی نقشتہ مرتب کیا گیا ہے


زمین میں پائے جانے والے کیچوؤں کی تفصیل پر مبنی مختلف نقشوں کا پہلا عالمی مجموعہ چھپن ملکوں کے سات ہزار خطوں میں کیے گئے سروے کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔

ان تفصیلات کی مدد سے سوائے انٹارکٹیکا کے تمام برِ اعظموں پائے جانے والی کیچوؤں کی سینکڑوں انواع و اقسام کے تحفظ میں مدد ملے گی۔

بین الاقوامی سائنسدانوں کی ایک ٹیم کے مطابق ممکن ہے کہ آب و ہوا میں تبدیلی کا کیچوؤں پر 'قابلِ ذکر اثر' ہوا ہو۔

نم مٹی میں بل بنا کر رہنے والی یہ مخلوق زمین کی زرخیزی میں اہم کردار ادا کرتی ہے مگر عالمی سطح پر اِن کے بارے میں بہت کم معلومات دستیاب ہیں۔

لِپزگ میں جرمن سینٹر فار اِنٹیگریٹیو بایوڈائورسٹی ریسرچ سے وابستہ ڈاکٹر ہیلن فلِپس کا کہنا ہے کہ کیچوے زرعی پیدوار بڑھانے اور زمین کو ہوادار رکھنے میں مددگار ہیں، مگر انھیں نظرانداز کیا جاتا رہا ہے۔

وہ کہتی ہیں کہ 'بچپن میں غالباً ہم سب نے کیچوؤں کو ہاتھ لگایا ہے اور ہمیں یہ معلوم نہیں تھا کہ وہ ماحول اور جن چیزوں پر ہمارا انحصار ہے کے لیے کتنے اہم ہیں۔'

'زمین کے اوپر پائے جانے والے حیاتیاتی تنوغ کی جستجو کبھی نہیں رکنی چاہیے مگر ساتھ ہی ہمارے پیروں کے نیچے پائی جانے والی مخلوق کو بھی نظرانداز نہیں کرنا چاہیے۔

کیچووں میں بچوں کی دلچسپیتصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
Image captionکیچووں کے ذریعے بچوں میں قدرتی ماحول سے دلچسپی پیدا کی جاتی

پینتیس ممالک کے 141 محققین نے کرّہِ ارض پر پائے جانے والی کیچوؤں کی اقسام کے مفصل نقشے ترتیب دیے ہیں اور زمین کی تیزابیت اور آب و ہوا میں تعلق کو جاننے کی کوشش کی ہے۔

انھوں نے دریافت کیا ہے کہ درجۂ حرارت اور بارش زمین میں کیچوؤں کے رہن سہن پر اثر انداز ہوتے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آب و ہوا میں تبدیلی کے ان فوائد پر 'سنگین اثرات' پڑ سکتے ہیں جو ہمیں کیچووں سے حاصل ہوتے ہیں۔

یونیورسٹی آف کولوراڈو کے ڈاکٹر نوحا فیئرر کا، جنھوں نے اس تحقیق میں حصہ نہیں لیا، کہنا ہے کہ ان نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ کیچوے آب ہوا کے معاملے میں بہت حساس ہوتے ہیں، تاہم 'یہ اب تک واضح نہیں کہ آب و ہوا میں جاری حالیہ تبدیلی کے کیچووں کی آبادیوں پر کیا اثرات ہوں گے۔'

جریدے سائنس میں شائع ہونے والی تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ استوائی خطوں میں معتدل علاقوں کے مقابلے میں کیچووں کی اقسام اور تعداد کم دیکھی گئی ہے۔

کیچووں کے بارے میں حقائق

  • زمین کے اندر بڑی تعداد میں کیچوے پائے جاتے ہیں، ایک مربع میٹر میں ان کی تعداد 150 سے زیادہ ہو سکتی ہے۔
  • ان میں بڑا تنوع پایا جاتا ہے، اور جسامت، رنگ اور ظاہری صورت کے اعتبار سے ان کی کم سے کم چھ ہزار اقسام پائی جاتی ہیں، جبکہ لمبائی میں یہ چند سینٹی میٹر سے لے کر تین میٹر تک ہو سکتے ہیں۔
  • صرف برطانیہ میں کچووں کی تقریباً 30 اقسام پائی جاتی ہیں۔