ماں بننے میں دشواری کا سامنا کرنے والی خواتین کو بڑی بوڑھیاں کئی طرح کی غذائیں بتاتی ہیں اور مباشرت سے قبل خود کو ذہنی پریشانی نکالنے جیسے مشورے دیتی ہیں لیکن اب معروف برطانوی گائناکالوجسٹ نے ان تمام مفروضوں کو غلط قرار دیتے ہوئے ایک انتہائی سادہ سا اصول بتا دیا ہے جس کے ذریعے خواتین فطری طور پر حاملہ ہو سکتی ہیں۔
ڈاکٹر سٹورٹ لیورے نامی اس ماہر ڈاکٹر نے اولمپیا لندن میں ہونے والے فرٹیلٹی شو میں بتایا کہ”عمررسیدہ خواتین کی طرف سے بتائے جانے والے ٹوٹکے محض باتیں ہیں۔ ان سے کسی خاتون کے حاملہ ہونے یا نہ ہونے پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ خواتین کے حاملہ ہونے کے لیے ان کا ہفتے میں تین بار اپنے شوہر کے ساتھ مباشرت کرنا کافی ہے اور اس طریقے سے خواتین دو سال سے کم عرصے میں فطری طور پر حاملہ ہو جائیں گی۔“
ڈاکٹر سٹورٹ کا کہنا تھا کہ ”جتنے جوڑے بھی اولاد کی خواہش رکھتے ہیں ان میں سے ہر 10میں سے 9خواتین دو سال کے اندر فطری طور پر حاملہ ہو جاتی ہیں اور انہیں کسی ٹوٹکے یا دوا کی ضرورت نہیں ہوتی۔ ہم نے حال ہی میں 500 ایسی خواتین پر تحقیق کی ہے جو آئی وی ایف کے ذریعے حاملہ ہوئیں۔ اس تحقیق میں ثابت ہوا ہے کہ اگر یہ خواتین ان مفروضہ ٹوٹکوں پر عمل کرتیں تو بھی یہ فطری طور پر حاملہ نہیں ہو سکتی تھیں۔ “