کورونا وائرس کا ایک اور نتیجہ: دنیا بھر میں کنڈومز کی شدید قلت کا خدشہ

کورونا وائرس کی وجہ سے کئی مصنوعات کی قلت پیدا ہو چکی ہے اور اب دنیا کو کنڈومز کی قلت کا بھی سامنا ہے کیونکہ کورونا وائرس کے سبب ملائیشیا کی کنڈوم بنانے والی کمپنی ’کریکس بی ایچ ڈی‘ کی پروڈکشن بند ہو گئی ہے۔
میل آن لائن کے مطابق کریکس بی ایچ ڈی کنڈوم بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ہے۔ پوری دنیا میں جتنے کنڈومز تیار ہوتے ہیں اس کا 20 فیصد یہ کمپنی تیار کرتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق کریکس بی ایچ ڈی کی تین فیکٹریاں ہیں جو کورونا وائرس کے باعث کیے گئے لاک ڈاﺅن کی وجہ سے گزشتہ 10 دن سے بند پڑی ہیں اور ان 10 دنوں میں کمپنی نے ایک بھی کنڈوم تیار نہیں کیا۔
دنیا میں پہلے ہی 10 کروڑ کنڈومز کا شارٹ فال ہے جو اس کمپنی کے بند ہونے کے بعد کئی گنا بڑھ جانے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ کریکس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر گوہ میاہ کیات کا کہنا تھا کہ”دنیا میں کنڈومز کی انتہائی قلت ہونے جا رہی ہے جس سے ایک خوفناک صورتحال پیدا ہو سکتی ہے کیونکہ یہ قلت آئندہ مہینوں تک دنیا پر مسلط رہے گی۔“
واضح رہے کہ ملائیشیا جنوب مشرقی ایشیا میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے جہاں اب تک 2 ہزار 161 مریض سامنے آ چکے ہیں اور 26 اموات واقع ہو چکی ہیں۔ ملک میں 14 اپریل تک کے لیے لاک ڈاﺅن کیا گیا ہے۔