مصباح چوہدری ہر سال 8 مارچ آتا ہے اور معاشرے میں خواتین کے مقام اور حقوق پر ایک بحث چھڑ جاتی ہے۔ دو مختلف اندازِ فکر آمنے سامنے آ کھڑے ہوتے ہیں۔ ایک کا اصرار ہے کہ عورت کے مقام کا تعین اسلام کئی سو سال پہلے کر چکا ہے لہذا بحث کی کوئی گنجائش نہیں اور حقوقِ نسواں کے جو نعرے آج کل لگائے جاتے ہیں وہ بے بنیاد اور مادر پدر آزادی حاصل کرنے کی کوشش ہیں۔ اس سلسے میں اسلام سے پہلے خواتین کی حالتِ زار موازنے کے طور پر پیش کی جاتی ہے۔ دوسری طرف حقوقِ نسواں کے علمبردار ہیں جو بضد ہیں کہ عورت کا استحصال کیا جا رہا ہے۔ یہ ختم ہونا چاہیے اور عورت کو اپن…
Social Plugin