شرمین بخاری تین سال قبل جب میری بیٹی زہرا میرے پیٹ میں تھی تو میڈیکل چیک اپ کے لئے الٹراساؤنڈ کروانے ایک سینٹر پر گئے ہوئے تھے۔ نام لکھوایا فیس جمع کروائی تو کاؤنٹر پر کھڑے شخص نے پہلے سے رش زیادہ ہونے کی وجہ سے آدھا گھنٹہ انتظار فرمانے کو کہا۔ میاں باہر بیٹھے میں لیڈیز ہال میں داخل ہوئی تو گھمسان کا ماحول بنا ہوا تھا۔ بیٹھنے کی جگہ کے لئے نظر دوڑائی تو ایک کونے میں تھوڑی سے جگہ مل گئی۔ اس دوران میری نظریں دو عورتوں پر تھی جو میرے برابر میں بیٹھی تھیں، دیکھنے میں کسی ٹرائبل ایریا سے ان کا تعلق لگ رہا تھا، ایک جوان لڑکی رو رہی تھی جو اس…
Social Plugin