تبدیلی کا نشہ ہرن ہونے کے بعد عام انقلابی یا تو سوشل میڈیا چھوڑ گیا یا شاعری، اقوال زریں، دنیا کی بے ثباتی اور ’مرنے کے بعد کیا ہو گا‘ قسم کی پوسٹ کر رہا ہے۔ ان پہ بھی ترس آتا ہے لیکن سب سے زیادہ قابل رحم حالت تبدیلی رضاکاروں کے دانش بریگیڈ کی ہے، ہم نے تو تبدیلی کے خواب صرف دیکھے تھے۔ ان دانش گردوں نے تو فرنچائزیں کھول کے باقاعدہ خواب فروشی کی۔ اس دکانداری میں کم یا زیادہ ہر کسی کا ایک حلقہ ارادت (فین فالونگ) وجود میں آیا۔ تبدیلی کے خواب چکنا چور ہونے کے بعد اب یہ کبھی کبھار حکومت شغلیہ و بانیان پہ بھی تنقید کر لیتے ہیں (اور اس کے …
Social Plugin