اکثر گھروں میں عام
پائے جانے والےپودے’مَنی پلانٹ‘ کے لئے مشہور ہے کہ یہ پودا جس گھر میں ہو وہاں
دولت کی ریل پیل ہوتی ہے، اس بات میں کتنی صداقت ہے، ابھی ثابت نہیں ہوا مگر
سائنسدانوں نے اس کے کینسر سے بچاؤ کے معجزے کو ضرور ثابت کر دیا ہے۔
لوگ خوبصورت پتوں
اورجاذب نظر رنگ کی وجہ سے منی پلانٹ کو اپنے گھروں، دفتروں، ہوٹلوں اور دکانوں
میں شوق سے لگاتے ہیں، اس کی بہت سی اقسام ہیں۔ خوبصورتی اور سجاوٹ کے علاوہ یہ
فضا میں پائے جانے والے کیمیکلز ’فارمل ڈی ہائیڈ‘ ، ’بینزین‘ اور ’زائیلین‘ کو ختم
کرکے ہوا کوصاف کر تا ہے۔
واشنگٹن میں ہونے والی
ایک تحقیق کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ منی پلانٹ فضا میں موجود کینسر کا باعث بننے
والےبینزین جیسے زہریلے کیمیکلز کو جذب کر کے تازہ ہوا کاذریعہ بنتا ہے۔
یہ زہریلے مادے ،
اخبارات، کاغذ،کاپیوں، کتابوں، لکٹری، لکٹری کی پالش، دیواروں کے پینٹ،ماربل اور
ٹائل پالش، وارنش، صرف، باتھ روم اور کچن میں استعمال ہونے والے ڈیٹرجنٹ، بند
کمروں کے اے سی اور پنکھے کی ہوا کے علاوہ گرد و غبار کے ذریعے گھروں میں آ جاتے
ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ گھروں میں پائے جانے والے
اس پودے اور اس کی اقسام پر تحقیق کی گئی تو معلوم ہوا کہ یہ پودا حیرت انگیز طور
پر انسانوں کے لئے مضر صحت مادوں کا اپنے اندر جذب کر کے تازہ آکسیجن فراہم کرتا
ہے۔
یہ بات تو سب جانتے ہیں
کہ پودے دن کے وقت آکسیجن کا اخراج اور رات کے وقت کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج
کرتے ہیں مگر منی پلانٹ میں خاص بات یہ ہے کہ یہ پودا دن رات آکسیجن کا اخراج
کرتا ہے۔