زائرہ وسیم کو جنسی طور پر ہراساں کرنے والے شخص کو تین برس قید


سابق بالی وڈ اداکارہ زائرہ وسیم کو 2017 میں ایک پرواز کے دوران جنسی طور پر ہراساں کرنے والے ایک 41 سالہ کاروباری شخص وکاس سچدیو کو تین برس جیل کی سزا سنائی گئی ہے۔
وکاس سچدیو پر الزام تھا کہ پرواز کے دوران جب زائرہ نیند میں تھیں تو انھوں نے ان کے گردن اور پیٹھ پر اپنا پاؤں پھیرا۔
اس واقعے کے وقت زائرہ سترہ برس کی تھیں اس لیے وکاس سچدیو کو چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کے تحت سزا دی گئی ہے۔
زائرہ نے 2016 میں بالی وڈ فلم دنگل میں اہم کردار کے ساتھ اپنے فلمی کریئر کا آغاز کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

اگلے ہی برس انھیں غیر معمولی کامیابی کے لیے نیشنل چائلڈ ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ لیکن 2019 میں انھوں نے اداکاری چھوڑنے کا اعلان کر کے اپنے مداحوں کو حیران کر دیا تھا۔ انھوں نے وجہ بتاتے ہوئے کہا تھا کہ مذہب سے ان کا تعلق بالی وڈ میں کام کی وجہ سے خطرے میں پڑ رہا ہے۔
زائرہ کے ساتھ یہ واقعہ 2017 میں دلی سے ممبئی جانے والی پرواز کے دوران پیش آیا۔
انھوں نے اپنے اس تجربے کو انسٹاگرام پر شیئر کیا جس کے بعد ان کی یہ پوسٹ وائرل ہو گئی تھی۔
اپنی اس پوسٹ میں انھوں نے کہا تھا کہ ’وہ میرے کندھے کو چھیڑتا رہا اور پھر میری پیٹھ اور گردن پر اوپر نیچے پاؤں پھیرتا رہا۔‘
انھوں نے کہا کہ پہلے انھوں نے خراب موسم کی وجہ سے پرواز کو لگنے والے جھٹکوں کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا لیکن بعد میں جب پاؤں ان کی گردن چھونے لگا تو ان کی آنکھ کھل گئی۔
پرواز کے بعد انھوں نے اپنی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں وہ سخت ناراض نظر آ رہی تھیں۔ انھوں نے اسے ’ہولناک‘ تجربہ بتاتے ہوئے کہا کہ ’جب تک ہم خود اپنی مدد کرنے کا فیصلہ نہیں کریں گے، کوئی ہماری مدد نہیں کرے گا۔‘
انھوں نے وکاس سچدیو کی ویڈیو بنانے کی بھی کوشش کی لیکن اندھیرا ہونے کی وجہ سے اس کا چہرہ صاف نظر نہیں آ رہا تھا۔ تاہم ایئر لائن کی مدد سے وکاس کی شناخت ہونے کے بعد پولیس نے اسے گرفتار کر لیا۔
زائرہ وسیم نے ایئر لائن پر بھی الزام لگایا تھا کہ انھوں نے زائرہ کی شکایت کے باوجود کچھ نہیں کیا۔ لیکن انھوں نے ایئر لائن کے خلاف باضابطہ طور پر شکائت درج نہیں کرائی۔
ایئر لائن نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے یہاں ایسے معاملات میں ’زیرو ٹالرینس‘ پالیسی ہے۔