موسیقی کے بارے میں اتنا سنا ہے کہ وہ روح کی غذا ہوتی ہے۔ اور جب کوئی موسیقار سریلی آواز اور دھنوں کے ساتھ گارہی ہو تو کئی روحوں کو تسکین ضرور مل رہی ہوتی ہے۔ پدرشاہی معاشرے میں زیادہ تر موسیقار مرد ہوتے ہیں۔ جب کہ عورتیں سماجی اور معاشرتی زنجیروں میں قید ہونے کی وجہ سے بہت کم اس شعبے کو اپناتے ہیں۔ مکران میں بلوچی ادب اور میوزک شاید یہاں کے لوگوں کو وراثت میں ملی ہے جہاں ہر کونے میں سریلی آواز گونج رہے ہوتے ہیں۔ اور شاعر و ادیب بھی ایسی شاعری تخلیق کرتے ہیں، جنہیں موسیقار سریلی آواز اور خوبصورت دھنوں کے ساتھ گا کر اس دنیا کو مزید رنگین بنا رہے…
Social Plugin