شبنم گل وقت ماضی، حال اور مستقبل میں منقسم ہے۔ ماضی ایک تجربہ ہے، جس سے انسان بہت کچھ سیکھتا ہے۔ گزرا ہوا وقت دوبارہ پلٹ کر نہیں آتا۔ لیکن وہ یادوں کی صورت ذہن کے گوشے میں محفوظ رہتا ہے۔ ہم جس وقت چاہیں ماضی کے کسی بھی لمحے کو دوبارہ اپنے ذہن میں زندہ کر دیتے ہیں۔ حال وقت کی ایک اہم کڑی ہے۔ جو لمحے کا سچ ہے۔ جو سامنے ہے وہ حقیقت ہے۔ مستقبل کا پودا ہی حال میں پنپتا ہے۔ گویا کہ حال ماضی اور مستقبل سے کسی صورت علیحدہ نہیں ہو سکتا۔ لیکن حال کی اپنی الگ اہمیت ہے۔ حال کے لمحہ موجود میں زندگی رواں رہتی ہے۔ لیکن دیکھا یہ گیا ہے کہ ہم حال میں رہتے ہوئے…
Social Plugin