تصویر کے کاپی رائٹ اس کہانی میں بالغوں کے لیے معلومات ہیں تاہم اپنی کہانی بیان کرنے والے شخص نے اپنی شناخت نہ ظاہر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میں نے کئی راتیں روتے ہوئے گزاریں۔ مختلف ڈاکٹروں سے ملنے کے بعد میری تکلیف بڑھ گئی تھی۔ ہر لمحے میری مایوسی اور میری پریشانی میں اضافہ ہو رہا تھا۔ اپنے مسئلے کے حل کے لیے میں انڈیا سے چوری چھپے کئی سو پاؤنڈ کی ویاگرا منگوا چکا تھا۔ ایک پیکٹ 20 گولیوں کا آتا تھا اور ایک گولی کی قیمت ڈیڑھ سو روپے تھی۔ باتھ روم جا کر میں گولی کھاتا اور یہ محسوس کرنے کی کوشش کرتا کہ اب سب کچھ ٹھیک ہے۔ گولیوں ک…
Social Plugin