نیند کی کمی ذہنی دباؤ اور پریشانی کا باعث

فواد الیاس

آج کل سمارٹ فون، آئی پیڈ اور نوٹ بک کی طرح کے آلات نے زندگی بہت مصروف کر دی ہے۔ کچھ لوگ سونے سے پہلے بستر پر اور نیند کے دوران آنکھ کھلنے پر سوشل میڈیا، یعنی فیس بک، یوٹیوب، ٹویٹر دیکھنا شروع کر دیتے ہیں جو کم نیند کی ایک وجہ بن رہی ہے

واشنگٹن — کیا آپ جانتے ہیں کہ نیند کی کمی آپ کی آنکھوں کے نیچے سیاہ دھبوں سے زیادہ نقصان کا باعث بن سکتی ہے؟ نیند کی کمی آپ میں ذہنی دباؤ (Depression) اور پریشانی (Anxiety) کا سبب بھی بن سکتی ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق، ان لوگوں میں منفی سوچ یا برے خیالات آنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے جو8 گھنٹوں سے کم سوتے ہیں۔ یہ بات انسان میں نیند اور دماغی صحت کے آپس کے گہرے تعلق کو بھی ظاہر کرتی ہے۔
محققین کے مطابق، کم نیند کی وجہ سے انسان کے دماغ میں منفی سوچ پیدا ہوجاتی ہے اور پھر یہ دوسرے لوگوں کی زندگی کو بدمزہ کرنے کا باعث بنتی ہے۔ ’بینگمٹن یونیورسٹی‘ کی ایک پروفیسر میریڈتھ کولز کے مطابق، منفی سوچ لوگوں کو پریشانی اور ذہنی دباؤ جیسی نفسیاتی بیماریوں کے لیے غیر محفوظ کر دیتی ہے۔
امریکہ کی ’نیشنل سلیپ فاؤنڈیشن‘ کے مطابق، بےخوابی کے مریضوں کو اچھی نیند لینے والوں سے 10 گنا زیادہ ذہنی دباؤ جیسی بیماری کا خطرہ ہو سکتا ہے۔ اس لیے، اگر کم سونا پریشانی اور ذہنی دباؤ کا باعث بنتا ہے تو نیند کی کمی کو پورا کرنا ان وجوہات کے خاتمے میں مدد دے سکتا ہے۔
آپ خود ہی اپنے بارے میں اندازہ لگا سکتے ہیں کہ آپ کو کتنی نیند کی ضرورت ہے۔ اگر آپ صبح اٹھنے کے بعد بھی تھکن محسوس کرنے ہیں تو شاید آپ کو مزید نیند کی ضرورت ہے۔
’نیشنل سلیپ فاؤنڈیشن‘ کی عمر کے لحاظ سے نیند سے متعلق حالیہ سفارشات کے مطابق، سکول جانے والے (6 سے 13 سال) کے بچوں کو 9 سے 11 گھنٹے، نوجوانوں (14 سے17 سال) کو 8 سے 10 گھنٹے، بالغ لوگوں (26 سے 64 سال کو 7 سے 9 گھنٹے اور عمر رسیدہ افراد (65 سال سے زیادہ عمر) کو 7 سے 8 گھنٹے نیند لینی چاہیے۔
چائے، کافی، چاکلیٹ اور سگریٹ جیسی اشیا بھی اچھی نیند میں رکاوٹ ثابت ہوتی ہیں۔ ان چیزوں کا استعمال سونے سے 4 گھنٹے پہلے ترک کر دینا چاہیے۔ روز ایک ہی وقت سونے سے بھی نیند لینے میں آسانی پیدا ہوتی ہے۔
سونے سے پہلے نہانا، کمرے میں خاموشی اور اندھیرا رکھنا اور سونے کے کمرے میں درجہ حرارت کم رکھنا اچھی نیند کے لیے کارآمد ثابت ہو سکتا ہے۔
آج کل سمارٹ فون، آئی پیڈ اور نوٹ بک کی طرح کے آلات نے زندگی بہت مصروف کر دی ہے۔ کچھ لوگ سونے سے پہلے بستر پر اور نیند کے دوران آنکھ کھلنے پر سوشل میڈیا، یعنی فیس بک، یوٹیوب، ٹویٹر دیکھنا شروع کر دیتے ہیں جو کم نیند کی ایک وجہ بن رہی ہے۔
اگر ہو سکے تو اپنے فون اور اس جیسے دوسرے آلات کو اپنی آنکھوں سے دور رکھ کر سونے کی کوشش کریں۔ یہ طریقہ اچھی اور مسلسل نیند کے لیے کارآمد ثابت ہو سکتا ہے۔

بشکریہ اردوVOA