پشتو زبان کے ریڈیو مشال کا لوگو
کراچی — پاکستان کی وزارت داخلہ نے انٹیلی
جنیس ادارے آئی ایس آئی کی سفارش پر جمعے کے روز امریکہ کی فنڈنگ سے چلنے والے
ریڈیو فری یورپ کے پشتو زبان کے ریڈیو ’ مشال ‘کی سرگرمیوں پر پابندی لگا دی ہے۔
وزارت
داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک نوٹیفیکشن میں اسلام آباد کے چیف کمشنر اور
پولیس چیف سے کہا گیا ہے کہ آئی ایس آئی کی رپورٹ کے مطابق یہ ریڈیو ایسے پروگرام
نشر کر رہا ہے جو پاکستان کے مفادات کے خلاف ہیں اور وہ دشمن انٹیلی جینس ایجنسی
کے پراپیگنڈے سے مطابقت رکھتے ہیں۔
وزارت
داخلہ کا کہنا ہے کہ مشال ریڈیو سے نشر کیے جانے والے پروگرام بنیادی طور پر 4
نکات پر مرکوز ہیں۔ جن میں پاکستان کو دہشت گردی اور عسکری گروپوں کی محفوظ پناہ
گاہوں کے ایک مرکز کے طور پر پیش کرنا، پاکستان کے بارے میں یہ پراپیگنڈہ کرنا کہ
وہ ایک ناکام ریاست ہے کیونکہ وہ اپنی اقلیتوں اور پٹھانوں کو سیکیورٹی فراہم کرنے
میں ناکام رہا ہے، صوبہ خیبر پختون خوا ، وفاقی کنٹرول کے قبائلی علاقے فاٹا اور
بلوچستان کے متعلق یہ تاثر دینا کہ وہ وہاں پاکستانی ریاست کا طلسم ٹوٹ رہا ہے اور
لوگوں کو ریاست اور ریاستی اداروں کے خلاف بھڑکانے کے لیے حقائق کو تروڑ مڑوڑ کر
پیش کرنا۔
وزارت
داخلہ نے کہا ہے کہ ان چیزوں کے پیش نظر اسلام آباد میں قائم اس ریڈیو کے علاقائی
دفتر اور اس کی سرگرمیوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ریڈیو
مشال کے ڈائریکٹر محمد امین نے کہا ہے کہ وزارت داخلہ کے حکام 19 جنوری کو ریڈیو
کے اسلام آباد بیورو پہنچے اور انہوں نے بیورو کے سربراہ اور انتظامی أمور کے
انچاج سے دفتر کی بندش کے متعلق بات چیت کی۔
ریڈیو
فری یورپ کے صدر تھامس کینٹ نے کہا کہ انہیں ریڈیو کی بندش پر شديد تحفظات ہیں اور
وہ فوری طور پر پاکستانی حکام سے اس بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں
نے کہا کہ یہ خبروں کا ایک پرائیویٹ ادارہ ہےجس کی مدد امریکی کانگریس کرتی ہے اور
اس کا کسی بھی ملک کے انٹیلی جینس ادارے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ان کا
کہنا تھا کہ ریڈیو مشال پاکستانی سامعین کے لیے قابل اعتماد اور متوازن معلومات کا
ایک ضروری ذریعہ تھا۔ انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ اس معاملے کو کسی تاخیر کے
بغیر حل کر لیا جائے گا۔
ریڈیو
کی بندش کے احکامات 12 جنوری کو پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے
اس بیان کے بعد جاری ہوئے ہیں جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان یہ محسوس کرتا
ہے کہ واشنگٹن نے اسے دھوکہ دیا ہے۔
امریکی
صدر نے یکم جنوری کو یہ کہا تھا کہ امریکہ نے پاکستان کو 33 ارب ڈالر دیے اور اس
کے بدلے میں ہمیں دھوکہ اور جھوٹ ملا۔ امریکہ نے اس وقت تک کے لیے پاکستان کی
سیکیورٹی امداد معطل کر دی ہے جب تک وہ ملک میں موجود حقانی نیٹ ورک اور افغانستان
میں حملے کرنے والے دیگر گروپس کے خلاف موثر کارروائی نہیں کرتا۔
امریکی
محکمہ خارجہ کے ترجمان نے ریڈیو مشال کی بندش پر اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ ہم نے
پاکستان کی حکومت کے ساتھ اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ہم صورت حال کا گہری نظر
سے مشاہدہ کررہے ہیں۔ امریکہ دنیا بھر میں میڈیا کی آزادی کی حمایت کرتا ہے۔ ایک
فعال اور آزاد پریس جمہوری حکومت کے لیے بنیادی اہمیت رکھتا ہے۔
جمہوریہ
چیک میں قائم ریڈیو فری یورپ نے فاٹا کے لیے ریڈیو مشال کے نام سے اپنی نشریات کا
آغاز 2010 میں کیا تھا جس کا مقصد انتہاپسند گروپس کے ریڈیو اسٹیشنوں کی بڑھتی
ہوئی تعداد کے پیش نظر ایک متبادل ریڈیو فراہم کرنا تھا۔
ریڈیو فری یورپ ان 9 میڈیا اداروں میں شامل ہے جس پر
روس نے پچھلے مہینے بیرونی ایجنٹ ہونے کا الزام لگایا تھا۔
بشکری اردوVOA