کورونا وائرس کی وجہ سے سویڈن میں نوجوان لڑکیاں جسم فروشی پر مجبور ہوگئیں

سٹاک ہوم (سویڈن) میں کورونا وائرس کی وجہ سے لڑکیوں کے جسم فروشی پر مجبور ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ ڈیلی سٹار کے مطابق سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہوم میں ایک خفیہ آپریشن کیا گیا ہے جس میں معلوم ہوا ہے کہ نوعمر لڑکیاں، جن کی ملازمت کورونا وائرس کی وجہ سے ختم ہو گئی، جسم فروشی کی طرف راغب ہو رہی ہیں۔

سٹاک ہوم سٹی یوتھ ریپڈ ریسپانس ٹیم کی سیکرٹری میلن اینڈرسن کا کہنا تھا کہ ”ہم نے اس آپریشن میں کئی ایسی لڑکیوں سے رابطہ کیا جن کی ملازمت ختم ہو چکی تھی اور ان میں سے بیشتر جسم فروشی کے لیے رضامند تھیں کیونکہ ان کے پاس پیسے نہیں ہیں اور وہ جو پارٹ ٹائم ملازمت کر رہی تھیں وہ بھی ختم ہو چکی ہے۔“

آپریشن میں حصہ لینے والے انسپکٹر سائمن ہیگسٹرم نے بتایا کہ ”ہم نے سڑکوں اور عوامی مقامات پر جسم فروش خواتین پر بھی نظر رکھی اور حالیہ دنوں میں ان خواتین میں نوعمر لڑکیوں کا بہت زیادہ اضافہ مشاہدے میں آیا۔ یہ لڑکیاں کورونا وائرس کی وجہ سے بے روزگار ہو کر اس پیشے کی طرف آنے پر مجبور ہوئیں۔ زیادہ تر ایسی لڑکیاں شوگر ڈیٹنگ ویب سائٹس پر جا رہی ہیں اور عمررسیدہ مردوں کے ساتھ تعلق قائم کر رہی ہیں۔ ان میں ایسی لڑکیاں بھی ہیں جن کی عمریں 16 سال سے بھی کم ہیں۔“

https://www.dailystar.co.uk/news/world-news/coronavirus-underage-sex-work-warning-22071541