روزانہ کی بنیاد پہ بچوں اور خواتین کے ساتھ ریپ کے واقعات نے دل میں ایک خوف سا بٹھا دیا ہے۔ خوف ریپ ہو جانے یا مار دیے جانے کا تو ہے۔ مگر ساتھ ہی ساتھ یہ خوف بھی ہے کہ پھر معاشرہ کیا سلوک کرے گا۔ یہ خوف پاکستان کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کی خواتین میں محسوس کیا جاتا ہے۔ پچھلے دنوں ایک غیر ملکی سروے نظر سے گزرا۔ جس میں پوچھا گیا کہ اگر چوبیس گھنٹوں کے لیے دنیا سے مرد غائب ہو جائیں۔ تو عورتیں کیا کرنا چاہیں گی۔ کوئی کمنٹ ایسا نظر سے نہیں گزرا۔ جس میں یہ کہا جاتا کہ ہمیں سیکس کی آزادی چاہیے۔ اپنی مرضی کے کپڑے پہننے، رات میں باہر پھرنے، اکیلی سڑک پہ و…
چندر نگر ایڈمنسٹریشن، کمیونسٹوں کے زمانے سے ایک تو تاریخ بارے کم فہمی کا شکار رہی تو دوسرا ان کو کبھی ثقافتی ورثے کو محفوظ بنانے کی سمجھ نہ آئی-آج جس شخص کی عمر 35 سال ہے وہ جان ہی نہیں سکتا کہ لکشمن گنج بازار کیا تھا۔ اس شہر کی کہانی بدقسمتی سے سٹرینڈ روڈ سے شروع ہوتی ہے اور یہیں ختم ہوجاتی ہے نوٹ: ہندوستان میں سیکس ورکروں نے اپنے آپ کو بڑی حد تک منظم کرلیا ہے- وہ اس دھندے کے بیوپاریوں، گاہگ،ریاستی اداروں اور سماج میں اخلاقیات کے کوڑے اٹھائے پھرنے والی ‘پڑھے لکھے’ متوسط طبقے کی منافقت کا مقابلہ کررہے ہیں دیورسی گوش نے مغربی بنگال کے شہر کول…
تقریباً دو ماہ سے سویڈن کے شہر سے لاپتہ ہونے کے بعد مقامی پولیس نے پاکستانی صحافی ساجد حسین کی موت کی تصدیق کردی ہے۔ سٹاک ہوم پولیس کی ترجمان کے مطابق ساجد کی لاش ایک ہفتے پہلے اُپسالہ شہر کے نزدیک دریا کے کنارے ملی تھی، جس کے بعد ساجد کے گھر والوں سے ساجد کی لاش کی شناخت کرنے میں وقت لگا۔ ساجد کے ساتھ سویڈن میں رہائش پذیر اُن کے دوست تاج بلوچ نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’مقامی پولیس ساجد کی شناخت کرنے کے لیے اُن کے خاندان سے سوالات کرتی رہی کہ انھوں نے کس رنگ کے کپڑے پہنے تھے، کیا دانتوں کی کوئی سرجری کرائی تھی اور دیگر ملتے…
اگر آپ نے موت کو گلے لگاتے کسی شخص کو کبھی دیکھا ہو تو آپ نے بھی غور کیا ہوگا کہ ایسا لگتا ہے جیسے اچانک اس کے چہرے پر سکون آ گیا ہو لیکن اس دوران آخر اس کے دماغ میں کیا کچھ چل رہا ہوتا ہے؟ انتقال کرنے والے شخص کا چہرہ دیکھ کر یوں لگتا ہے جیسے وہ سو رہا ہو۔ چہرے پر بہت عام تاثرات ہوتے ہیں۔ میرے ایک رشتہ دار انتقال کے قریب بہت تکلیف میں تھے۔ لیکن مرنے کے بعد ان کا چہرہ چمک رہا تھا اور اچانک ایسا لگنے لگا جیسے وہ بہت خوش ہوں۔ برسوں میں یہی سوچتا رہا کہ کیا زندگی کے آخری لمحات میں جب موت آپ سے لپٹ رہی ہوتی ہے، کیا وہ پل زبردست خوشی دینے و…
Social Plugin