لیاقت علی ملک جذبات، سچے اور سُچے جذبات کو اگنور کرنا اوررد کرنا ظلم ہے۔ اور ہم انسان اکثریہ ظلم ایک دوسرے پر روارکھتے ہیں۔ اپنے جذبات کی بے قدری کا رونا روتے نہیں تھکتے اور دوسروں کے جذبات کو پامال کرنے سے بھی نہیں رُکتے۔ دل اور فکرکی پاکیزگی سے برآمد ہونے والے الفاظ اورخیالات، جب بے حسی اور بے پروائی کی نذرہوتے ہیں، تو پھر انسان کا جی چاہتا ہے کہ سب کچھ جلا کر، راکھ کردے، سب ختم کردے۔ اُس کے ساتھ اپنی کائنات، سب کی کائنات، ختم کردے۔ کیونکہ جذبات انمول ہوتے ہیں۔ ان کی کوئی قیمت نہیں ہوتی۔ لیکن بدقسمتی سے ہر انمول چیز، بے مول بک جاتی ہ…
Social Plugin