مبشر علی زیدی ایک عام پاکستانی ہرگز اندازہ نہیں کرسکتا کہ دوسری جنگ عظیم کے دوران یہودیوں پر کیا بیتی۔ کتابوں میں کچھ واقعات پڑھنے اور فلمیں دیکھنے سے احساس کیا جاسکتا ہے، مکمل تصویر ہمارے سامنے نہیں آتی۔ فلسطین، کشمیر اور برما میں مسلمانوں پر ظلم کیا جارہا ہے لیکن اس کا موازنہ ہولوکاسٹ سے نہیں کیا جاسکتا۔ یورپ میں یہودیوں کی آبادی 1941 میں 90 لاکھ تھی۔ دوسری جنگ عظیم ختم ہوئی تو 30 لاکھ یہودی باقی بچے تھے۔ دو تہائی یہودی نوجوان، بزرگ، خواتین، بچے مارے جاچکے تھے۔ کسی قوم کی کبھی ایسی نسل کشی نہیں کی گئی۔ روانڈا کے قتل عام میں کچھ جھلک دیکھی جا…
Social Plugin