فرانک حمیدی ایران میں اپنے سکول کے پہلے دن ہم ایک کم روشن راہداری سے گزرے۔ میں نے اپنی ماں کا ہاتھ پکڑ رکھا تھا اور میں زارو قطار رو رہی تھی۔ وہ بھی رو رہی تھیں۔ میرے سر پر ایک سیاہ سرپوش تھا جسے مغنائہ کہتے ہیں اور اس سے میرے بال ڈھکے ہوئے تھے۔ میں چھ سال کی تھی اور خوفزدہ تھی۔ یہ میرے لاس اینجلس کے کنڈرگارٹن کی طرح بالکل نہیں تھا۔ میں سنہ 1979 میں ایران کے اسلامی انقلاب کے چند ماہ بعد موسم گرما میں کیلیفورنیا میں پیدا ہوئی۔ میری ماں اس وقت 20-22 سال کی تھیں جبکہ میری دادی 50 سال کی تھیں۔ لاکھوں ایرانی خواتین نے انقلاب میں شرکت کی، مردوں کے ش…
چندن ساچ عطا شاد ءُ منیر مومن ءِ شاعری ءِ سرا جوانیں وڑے ءَ کار نہ بوتگ۔ نگد ءِ حساب ءَ عطا شاد ءُ منیر مومن چارگ ءُ تپاسگ نہ بوتگ اَنت۔ منی نزّاں گڑا اِے گپ بے معنا اِنت کہ منیر چہ عطا شاد ءَ مستریں شاعرے۔ دومی گپ، اِے گپ زاناں المی اِنت کہ یک شاعرے ءِ مزن کنئگ ءِ واستا دومی شاعر کسان کنئگ بہ بیت؟ من منیر ءِ شاعری ءِ سرا کسے ءِ جوانیں نگد نہ ونتگ۔ ناں کہ عطا شاد ءِ سرا جوانیں نگدے دیما اتکگ۔ منیر مومن ءِ کتاب ’’دریا چنکے ہوشام اِنت‘‘ ءِ پیش گال ءَ ناگمان نبشتہ کنت کہ منیر چہ عطا ءَ مستریں شاعرے۔ بَلے منیر چوں عطا شاد ءَ چہ مستر…
عامر یاسین آج کل میری مادرِ علمی جامعہ زرعیہ (یونیورسٹی آف ایگریکلچر) فیصل آباد کی انتظامیہ کے 14 فروری کو ”ویلینٹائن ڈے“ کو ”یومِ ہمشیرہ یعنی سسٹرز ڈے“ کے طور پر منانے کے فیصلے کی گونج ہر سو سنائی دے رہی ہے۔ کہا یہ گیا ہے کہ اس اقدام کا فیصلہ معاشرے اور جامعہ میں اسلامی اقدار کے تحفظ و ترویج کو پیشِ نظر رکھ کر کیا گیا ہے۔ اس اعلان کو لے کر ہر کوئی اپنے دل کی بھڑاس نکال رہا ہے خواہ مقامی میڈیا ہو یا عالمی میڈیا۔ اس کے ساتھ ساتھ یار لوگ سوشل میڈیا پہ اس کے حق اور مخالفت میں تاویلیں دے رہے ہیں۔ جامعہ کے ایک سابق طالب علم ہونے کے ناتے سوچا کہ ہم …
ڈاکٹر لبنی مرزا محبت کائنات کا سب سے عظیم اور طاقت ور جذبہ ہے۔ 14 فروری پر اس سال پھر محبت کا عالمی دن منایا جائے گا۔ اس ویلنٹائن ڈے پر ہم اس بات پر غور کریں گے کہ کیا محبت سب کچھ ہے؟ کیا کسی بھی رشتے یا تعلق کی کامیابی اور سالمیت کا دارومدار صرف محبت پر ہوسکتا ہے؟ وہ کون سی وجوہات ہیں جن کی بنیاد پر محبت ہوتے ہوئے بھی محبوب سے قطع تعلق ضروری ہوجاتا ہے؟ پہلی وجہ: جب آپ اپنی زندگیوں میں مختلف چیزیں چاہتے ہیں۔ ہم میں سے ہر شخص دنیا کے پیچیدہ تانے بانے کا حصہ ہے۔ ہم سب اپنے اردگرد افراد اور علاقوں سے جڑے ہوئے ہیں۔ ہر ر…
ریاض سهیل بی بی سی اردو ڈاٹ کام، جام شورو ’لڑکی ہنسی تو پھنسی‘ کی سوچ میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے، ہنسی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ لڑکی راضی ہے وہ کبھی کبھی ہنس کر ٹال دینا بھی چاہتی ہے، ہنس کر نظر انداز بھی کرنا چاہتی ہے اور جان چھڑانا بھی چاہتی ہے۔ جام شورو میں واقع سندھ یونیورسٹی میں جاری تین روزہ لاہوتی میلے میں سماجی ورکرز، شعبہ تعلیم، تحقیق و ادب سے وابستہ خواتین نے خواتین کی ہراسگی، رضامندی اور طاقت کے استعمال پر موضوعات پر بحث مباحثوں میں اس بات پر زور دیا کہ ‘رضامندی’ کی تعریف کا دوبارہ جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ نوجوان صوفی سنگر سیف سمیجو گ…
Social Plugin