انگلش الفاظ میں سائیلنٹ حروف کیوں ہوتے ہیں؟


شٹر اسٹاک فوٹو
انگلش زبان سیکھنے کے حوالے سے دنیا کی مشکل ترین زبانوں میں سے ایک ہے اور اس کی بڑی وجہ اس کے بیشتر الفاظ میں موجود 'سائیلنٹ' ورڈز ہیں۔
اس کی وجہ تو کافی دلچسپ ہے مگر اس سے پہلے آپ یہ انگلش جملہ پڑھیں ' The rogue knight doubted that the asthmatic knave in knickers could climb the castle columns, but when their wrangle wrought chaos on the couple, the knight resigned with the knowledge that their tight-knit friendship wouldn’t succumb to dumb disputes '۔
اگر آپ اس مضحکہ خیز جملے کے ہر لفظ کا تلفظ کریں تو یہ ذہن میں گونجنے والے لفظ سے بالکل مختلف ہوگا۔
انگلش زبان سائیلنٹ حروف کے استعمال کے لیے بدنام ہے اور یہی وجہ ہے کہ کچھ انگلش الفاظ کا تلفظ بہت مشکل ہوتا ہے، درحقیقت 60 فیصد انگلش الفاظ میں ایک سائیلنٹ حرف ہوتا ہے، تاہم اکثر ان کا استعمال الجھن میں ڈالنے کا باعث نہیں بنتا۔
مگر کئی جگہ لوگ مار کھا جاستے ہیں جیسے لفظ knight کا تلفظ kniht ہے یا bite بن جاتا ہے beetuh۔
اس کی وجوہات بہت دلچسپ ہیں، جیسے قرون وسطیٰ میں انگلش زبان میں بڑی تبدیلیاں آنا شروع ہوئیں اور اسے مکمل ہونے میں کئی صدیاں لگیں، تاہم جدید انگلش تلفظ میں بہت کم یا نہ ہونے کے برابر تبدیلیاں آئیں۔
مگر ایک عنصر جو ان خاموش الفاظ کا باعث بنا وہ ہے انا۔
انگلش زبان پر اثررسوخ رکھنے والے بیشتر افراد نے محض اس لیے الفاظ میں اضافی حروف شامل کردیئے، کیونکہ وہ اس کی طاقت رکھتے تھے۔
جیسے انگلینڈ میں بیشتر پرنٹنگ پریس کے مالکان کا تعلق نیدرلینڈ اور جرمنی سے تھا اور چونکہ وہ اس وقت ایسی زبان پر کنٹرول رکھتے تھے، جس کے قواعد طے نہیں ہوسکے تھے، تو انہوں نے اپنے آبائی ممالک کے الفاظ سے مشابہت کے لیے متعدد انگلش الفاظ میں اضافی حروف شامل کردیئے۔
اسی طرح عالمین نے لفظ doubt میں سائیلنٹ بی کا اضافہ محض کردیا تاکہ لوگوں کو لاطینی لفظ dubitare کی تعلیم دے سکیں (کم از کم ان عالمین کا تو یہی کہناتھا)۔
مگر اس طرح انہوں نے لفظ dout کو doubt کردیا، اور اس غیر ضروری اضافے کا ان سے کسی نے مطالبہ بھی نہیں کیا تھا۔
بظاہر تو یہ سائیلنٹ حروف مختلف اوقات میں فضول لگتے ہیں مگر انہیں نظرانداز کرنا لگ بھگ ناممکن ہے کیونکہ وہ انگلش زبان میں نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔
بشکریہ DOWN NEWS