’گذشتہ تین ہفتوں میں میں نے مردہ لوگوں کی اتنی زیادہ تصاویر دیکھی ہیں جتنی میں نے اپنی پوری زندگی میں نہیں دیکھیں۔‘ انڈیا میں فیس بک کے ایک ریسرچرنے تین ہفتوں تک سوشل نیٹ ورک کے الگورتھم کی سفارشات پر عمل کرنے کے بعد 2019 میں یہ بات کہی تھی۔ ریسرچر کی یہ رپورٹ ’دی فیس بک پیپرز‘ نامی اندرونی دستاویزات کے ذخیرےکا حصہ تھی جو حال ہی میں نیویارک ٹائمز اور دیگر امریکی جریدوں نے حاصل کی تھی۔ ان دستاویزات سے معلوم ہوتا ہے کہ فیس بک اپنی سب سے بڑی مارکیٹ انڈیا میں دوسری چیزوں کے علاوہ جعلی خبروں، نفرت انگیز، اور اشتعال انگیز مواد سمیت ’تشدد کا جشن‘ م…
ٹوئٹر کی اپنی ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ دائیں بازو کی جماعتوں اور نشریاتی اداروں کی ٹویٹس کو بائیں بازو کے مقابلے میں زیادہ نمایاں کرتا ہے۔ سوشل میڈیا کے اس بڑے ادارے کا کہنا ہے کہ اسے اس بات کا پتہ اس وقت چلا جب اس نے تحقیق شروع کی کہ ٹوئٹر کا الگورتھم سیاسی مواد کو صارفین کے سامنے کس طرح پیش کرتا ہے۔ مگر ٹوئٹر نے یہ بات تسلیم کی کہ اسے اس کی وجہ نہیں معلوم اور یہ سوال زیادہ پیچیدہ ہے۔ ماضی میں ٹوئٹر کو قدامت پسندوں کے مخالف ہونے کے الزام کا سامنا رہ چکا ہے۔ اس تحقیق میں ٹوئٹر نے سات ملکوں میں سیاسی جماعتوں اور صارفین کی نشریات…
کیا کبھی آپ نے اپنی پشت کو دیکھ کر یہ سوچا ہے کہ ہماری دم کہاں ہے؟ ہو سکتا ہے کہ آپ کو یہ لطیفہ یا کوئی ایسا سوال لگے جو کوئی بچہ معصومیت سے پوچھتا ہے۔ مگر سائنسدانوں کے لیے یہ سنجیدہ بات ہے۔ کیونکہ اگر بائیولوجی کے اعتبار سے انسان اور بندر ایک دوسرے سے اتنے مماثل ہیں تو کیوں بندروں کی دمیں ہوتی ہیں پر ہماری نہیں؟ نیویارک یونیورسٹی کے گروسمین سکول آف میڈیسن میں سٹیم سیل بائیولوجی کے طلب علم بو شیا کے مطابق 'دیکھا جائے تو یہ بہتر حکمتِ عملی ہے۔' جانوروں کی دنیا میں دم کے متعدد فوائد ہو سکتے ہیں۔ تقریباً 50 کروڑ سال قبل دمیں جانداروں م…
Social Plugin