نوشی بٹ آداب امید ہے آپ کے مزاج بخیر ہوں گے۔ معذرت چاہتی ہوں کہ میری بیماری اور ذاتی مصروفیات کی وجہ سے خط لیٹ ہو گیا۔ پچھلے سوال پہ تو خوب ہاہا کار مچ گئی تھی۔ یہاں تک کہ سوال کی اہمیت پہ بھی سوال اٹھا دیے گئے۔ لیکن میرا ماننا ہے کہ اگر کسی ایک انسان کو بھی کسی ایسی صورت حال سے گزرنا پڑے جو عام نہیں ہیں۔ تو سوال کرنا تو بنتا ہے ناں! ہمیں مسائل کے حل تب ہی ملتے ہیں جب ہم سوال کرتے ہیں۔ اور سوال کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں ہے۔ آج کا میرا سوال بھی کچھ چبھتا ہوا اور بولڈ ہے۔ مگر بہرحال زمانے میں اپنا وجود رکھتا ہے۔ ہم نے مرد کے لیے ت…
نوشی بٹ آداب۔ امید کرتا ہوں آپ خیریت سے ہوں گی۔ میں آپ کی تحاریر کا مطالعہ کرتا رہتا ہوں۔ آپ سے بہت کچھ سیکھنے کو ملتا رہتاہے۔ آپ نہایت عمدگی سے مختلف موضوعات پر روشنی ڈالتی ہیں۔ آج آپ کی توجہ اس امر کی جانب مبذول کرانا چاہتاہوں۔ آپ اس بات سے بخوبی واقف ہوں گی کہ پاکستان میں ایجوکیشن سسٹم کافی مسائل کا شکار ہے۔ جن پر وقتا فوقتا بحث مباحثہ ہوتا رہتا ہے۔ لیکن ایک پوائنٹ جس پر میں سمجھتا ہوں۔ بہت کم گفتگو کی جاتی ہے جس کو میں بہت ضروری بھی سمجھتا ہوں۔ وہ ہے طالب علم کا شوق۔ ایجوکشن سسٹم کے اس خاص نقطے پر لکھیے۔ جس میں ایک سٹوڈنٹ کو اپنی مرضی کے …
نوشی بٹ ”ارے ناصر کو دیکھا کتنا موٹا ہے“ ”نائلہ کی آنکھیں دیکھیں کتنی چھوٹی ہیں“ ”روبینہ کو دیکھا کیسے چلتی ہے“ ”یار تمہارے ہاتھ پاؤں تو ذرا تمہارے چہرے سے نہیں ملتے“ ”زوہا کا رنگ تو بہت کالا ہے اس کے ماں باپ تو سفید ہیں یہ پتہ نہیں کس پہ گئی ہے“ یہ اور اس طرح کے کئی جملے ہماری روزمرہ کی بات چیت میں ایسے استعمال ہوتے ہیں جیسے روزمرہ کا کھانا پینا۔ کیا وجہ ہے کہ ہم دوسروں کو اپنے آپ سے کم تر سمجھنے کے لیے ہمیشہ تیار رہتے ہیں۔ ہم یہ کیوں سمجھتے ہیں کہ کسی کے جسمانی خدوخال یا کسی جسمانی عذر کی وجہ سے اس انسان کے ساتھ برتا جانے والا سلوک اس انسان…
نوشی بٹ بچوں کا جنسی استحصال اور ہمارا اس پہ عمومی رویہ بہت عجیب و غریب ہوتا ہے۔ ہم بجائے اس کے کہ بچے کو اس بات کا اعتماد دیں کہ ہم اس کے ساتھ ہیں۔ اور وہ جو کچھ کہہ رہا ہے ہمیں اس پہ یقین ہے، ہم بچے کو ڈراتے ہیں، بلکہ اسے چپ رہنے کی نصیحت کرتے ہیں۔ بچہ جب جنسی طور پہ ہراساں ہوتا ہے تو وہ اندر سے بہت ڈر جاتا ہے۔ اسے یہ تو پتہ ہوتا ہے کہ یہ غلط ہوا ہے، لیکن وہ یہ بات اپنے والدین کو بھی بتانے سے ڈر رہا ہوتا ہے۔ میرے مشاہدے اور تجربے کے مطابق اس کی دو وجوہات ہیں۔ ایک تو یہ کہ زیادہ تر کیسز میں ہراساں کرنے والے والدین کے قریبی رشتے دار اور دوست ہ…
Social Plugin