بالی ووڈ کی اداکارہ سنی لیون کہتی ہیں کہ ان کا بھائی کالج کے
دنوں میں پیسے کمانے کے لیے اپنے دوستوں میں ان ہی کی تصاویر بیچتا تھا۔
کینیڈین نژاد بھارتی اداکارہ سنی لیون کی زندگی پر ایک دستاویزی
فلم بنائی گئی ہے۔ جس میں انہوں نے کئی اہم انکشافات کئے ہیں۔ جس میں انہوں نے
بتایا ہے کہ انہوں نے اپنی والدہ کو اپنی آنکھوں کے سامنے مرتے دیکھا ہے۔ آخری وقت
میں انہوں نے خود والدہ کو دوا دی تھی جس کے بعد وہ سونے چلی گئیں. کبھی کبھی وہ
سوچتی ہیں کہ ان کی دی ہوئی دوائی نے والدہ کی جان لے لی۔ انہیں کبھی ایسا نہیں
لگا کہ وہ اپنی والدہ کی قاتل ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ دوائی دینے کے فوراً بعد
مر گئی تھیں۔
سنی لیون کا کہنا تھا کہ وہ بہت اچھا رقص کرلیتی ہیں، اس لیے لوگ چاہتے تھے کہ وہ
ان کی شادیوں میں ڈانس کریں اور وہ ایسا کرتی بھی تھیں کیونکہ یہ صرف اور صرف خوشی
کے ماحول کو دوبالا کرنے کے لیے ہوتا تھا۔
بے باک اداکارہ کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے اپنے کیرئیر کا آغاز
کیا تو انہوں نے اپنے لیے بھائی سندیپ ووہرا کی عرفیت ’سنی‘ استعمال کرنا شروع
کردیا، اس پر بھائی کو تو کوئی اعتراض نہیں تھا لیکن والدہ کو جب اس کا علم ہوا تو
وہ بہت غصہ ہوئیں۔ اپنے کیرئیر کے دوران وہ اپنے بھائی کے کالج کے دوستوں میں بہت
مشہور تھیں ،ایک روز بھائی نے کہا کہ وہ کچھ اضافی پیسے کمانا چاہتا ہے اس کے لیے
کیا وہ اپنی کچھ تصویریں دے گی، جس پر انہوں نے بھائی سے پوچھا کہ کیا وہ اس کے
ذریعے پیسے کمانا چاہتا ہے۔ اور اگر ایسا ہے تو اسے کوئی اعتراض نہیں لیکن اس کے
ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ کہ وہ کوئی بھی تصویر 10 ڈالر سے کم میں نہ بیچے۔
بشکریہ ہم سب