جسمانی تعلق قائم کرنے میں ناکام پاکستانی لڑکی برسوں شوہر کا تشدد سہتی رہی، معمولی جسمانی نقص کا علاج نہ کیا گیا


شوہر سے جسمانی تعلق قائم کرنے میں ناکام پاکستانی لڑکی برسوں اپنے شوہر کے ہاتھوں تشدد سہتی رہی لیکن کسی نے یہ معلوم کرنے کی کوشش نہ کی کہ خاتوں میں معمولی جسمانی مسئلہ ہے جو قابل علاج ہے۔

پاکستان میں جنسی بیماریوں کے متعلق بات کرنا شجرممنوعہ ہے۔ کوئی خاتون کسی جنسی عارضے کا شکار ہو تو وہ تمام زندگی اذیت میں گزار دیتی ہے مگر اس کا اظہار نہیں کر پاتی۔ برطانیہ میں مقیم ایک پاکستانی لڑکی شادی کے بعد اپنے شوہر کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرنے میں ناکام رہی، جس پر طویل عرصے تک وہ اپنے شوہر کی مار کھاتی رہی۔ تب کہیں اس لڑکی نے اپنی والدہ کو حقیقت بتائی اور وہ اسے ڈاکٹر کے پاس لے کر گئی جس نے لڑکی میں ائج معمولی اور قابل علاج عارضے کی تشخیص کی

میل آن لائن کے مطابق ڈاکٹر نے بتایا کہ یہ لڑکی ویجائنل سیپٹم (Vaginal Septum)نامی عارضے کا شکار تھی۔ اس عارضے میں عورت کے عضو مخصوصہ کی لمبائی کم ہوتی ہے۔ اس لڑکی میں یہ لمبائی محض 2 سینٹی میٹر تھی۔ ڈاکٹر نے اس لڑکی کا ایک مخصوص طریقے سے علاج کیا۔ چند ماہ کے علاج کے بعد اسے دوبارہ اپنے شوہر کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرنے کی اجازت دے دی گئی۔

اس بار جب لڑکی نے اپنے شوہر کے ساتھ جنسی تعلق قائم کیا تو چند ہفتوں بعد وہ حاملہ ہو گئی اور اب ایک صحت مند بیٹے کی ماں بن چکی ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ”ویجائنل سیپٹم کی دو اقسام ہوتی ہیں۔ پہلی قسم میں عضو مخصوصہ کی لمبائی زیادہ ہوتی ہے۔ اس قسم کو ایل وی ایس کہتے ہیں۔ دوسری قسم میں لمبائی کم ہوتی ہے جسے ٹی وی ایس کہتے ہیں۔ اس لڑکی کو ٹی وی ایس تھی۔ یہ دونوں اقسام قابل علاج ہیں اور ان کی شکار خواتین خوشگوار ازدواجی زندگی گزار سکتی ہیں۔

https://www.iflscience.com/health-and-medicine/woman-unable-to-have-sex-turns-out-to-have-a-blind-vagina/