یہ خبر سنی کہ ایک پٹیشن کو سنتے ہوئے، لاہور ہائی کورٹ نے 8 مارچ کو روایتی طور پر منعقد کیے جانے والے عورت مارچ کوروک دیا گیا ہے، تو مجھے بالکل بھی تعجب نہیں ہوا۔ پچھلی عورت مارچ کے بارے میں پاکستان میں رائے عامہ نے ہمارے درمیان نظریاتی خلیج کو واضح کردیا تھا۔ لہٰذایہ بات یقینی تھی کہ اس دفعہ مارچ کو ناکام بنانے کے لئے بھرپور کوششیں کی جائیں گی۔ عمومی رائے یہی ہے کہ مارچ میں لگائے گئے نعرے اور پلے کارڈز پرلکھے گئے الفاظ جیسے ”میرا جسم میری مرضی“ پڑھ کر یہاں کی خواتین، مرد، بچے بزرگ ”اخلاقی گراوٹ کا شکار ہوجائیں گے“، ایک قیامت پھوٹ پڑے گی،…
Social Plugin