تحریم عظیم پچھلے سال کے شروع کی بات ہے، خبریں گردش کرنے لگیں کہ قندیل بلوچ کی زندگی پر ایک ڈرامہ بنے گا۔ کچھ دن بعد قندیل بلوچ کے کردار میں ڈھلی صباء قمر کی تصاویر سوشل میڈٰیا پر گردش کرنے لگیں جنہوں نے عوام کی اس ڈرامے میں دلچسپی مزید بڑھا دی۔ 27 جولائی 2017ء کو قندیل کی زندگی پر بننے والے اس ڈرامے ’باغی‘ کی پہلی قسط آن ائیر ہوئی اور 2 فروری 2018ء کو یہ ڈرامہ تمام ہوا۔ دیکھا جائے تو یہ ڈرامہ بہت مقبول ہوا اور اس مقبولیت کی واحد وجہ اس کی کہانی کا قندیل بلوچ کی زندگی سے تعلق ہونا تھا۔ گو ڈرامے کے شروع میں ڈسکلیمر دے دیا گیا ہے کہ یہ…
انڈیا کی جنوبی ریاست حیدرآباد میں پولیس نے اس شخص کو گرفتار کر لیا ہے جس نے 'تکرار' کے بعد ایک لڑکی پر تیل چھڑک کر آگ لگا دی جس سے وہ جل کر ہلاک ہوگئی۔ پولیس نے بی بی سی کو بتایا کہ پچیس سالہ سندھیا رانی ریپسشنسٹ تھیں اور دفتر سے گھر واپس جا رہی تھیں کہ شام چھ بجے کے قریب ان پر حملہ کیا گیا۔ جلتی لڑکی کو دیکھ کر لوگ اس کی مدد کو بھاگے اور اسے ہسپتال پہنچانے کا انتظام کیا لیکن سندھیا راستے ہی میں دم توڑ گئیں۔ مزید پڑھیے خواتین کے جنسی اظہار پر خاموشی ٹوٹ رہی ہے؟ ’ انڈیا میں ریپ کے جھوٹے دعوے ایک مسئلہ ‘ ٹیچر نے ریپ ک…
تصویر کے کاپی رائٹ URDU1 Image caption ’باغی‘ میں سوشل میڈیا سیلبریٹی قندیل بلوچ کی زندگی سے ملتی جلتی کہانی پیش کی گئی سنہ 2016 میں پاکستانی ٹی وی پر ڈرامہ باغی ہوا، روایت کے آگے تن کر کھڑا ہوا، ساس بہو کی تو تو میں میں سے نکل کر عورت کو ایک مکمل انسان کی حیشیت میں دکھانے، خواجہ سراؤں کے مسائل بتانے، بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی اور غیرت کے نام پر قتل کو چیلنج کرنے کی جرات دکھائی۔ جس پر گالی بھی پڑی اور تالی بھی بجی لیکن ڈرامے میں موضوعات، کردار اور مکالمے کا سفر آگے بڑھا۔ سنہ 2017 میں پاکستانی ڈرامے میں سبھی عناصر ’یو ٹرن‘ لیتے دکھائی…
عوﻣﺮ ﮐﺮﯾﻢ ﺑﻠﻮﭺ یہ تحریر میں نے 15 جولائی 2017 کو لکھا تھا جو(حال احوال) میں شائع بھی ہوا تھا۔ ﻧﮧ ﺟﺎﻧﮯ ﮐﯿﻮﮞ ﺣﻮﺍ ﮐﯽ ﺑﯿﭩﮭﯽ ﮐﻮ ﮨﺮ ﺭﻭﺯ ﻋﺰﺕ ﮐﮯ ﻧﺎﻡ ﭘﺮ ﻗﺘﻞ ﮐﯿﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﮨﻢ ﻧﮯ ﺍﮐﺜﺮ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺁﺝ ﺍﮐﯿﺴﻮﯾﮟ ﺻﺪﯼ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﻮ ﻋﺰﺕ ﮐﮯ ﻧﺎﻡ ﭘﺮ ﻣﺎﺭ ﺩﯾﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﮐﺒﮭﯽ ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﭘﺴﻨﺪ ﮐﯽ ﺷﺎﺩﯼ ﭘﺮ، ﮐﺒﮭﯽ ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﺁﻓﺲ ﻣﯿﮟ ﮐﺎﻡ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﺪﻟﮯ ﺑﺪﺗﺮﯾﮟ ﻟﻔﻆ ﺑﮯ ﺣﯿﺎ ﺳﮯ ﻧﻮﺍﺯﺍ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﺍﮔﺮ ﭘﮭﺮ ﺑﮭﯽ ﻭﮦ ﺍﺱ ﺑﺎ ﻋﺰﺕ ﻣﻌﺎﺷﺮﮮ ﮐﻮ ﺑﺮﺩﺍﺷﺖ ﮐﺮﺗﯽ ﮨﮯ ﺗﻮ ﺑﻌﺪ ﻣﯿﮟ ﺍﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﻣﺎﺭ ﺩﯾﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﻗﺘﻞ ﮐﻮ ﻣﺬﮨﺐ ﯾﺎ ﺛﻘﺎﻓﺖ ﮐﯽ ﺁﮌ ﻣﯿﮟ ﭼﮭﭙﺎ ﺩﯾﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﺧﻮﺍﮦ ﻭﮦ ﻗﻨﺪﯾﻞ ﺑﻠﻮﭺ ﯾﻌﻨﯽ ﻓﻮﺯﯾﮧ ﮨﻮ ﯾﺎ ﺳﺎﺳﺎﻣﻌﮧ ﺷﺎﮨﺪ ﯾﺎ …
عومر کریم بلوچ پاکستان میں ہر دن یا ہر مہینے میں عورت کو عزت کے نام قتل کیا جاتا ہے چائے وہ 15 جولائی میں کئی گئی قندیل بلوچ کی گئی قتل ہو یا سامعہ شاہد کی قتل ہو ۔ ﺳﺎﻣﻌﮧ ﺷﺎﮨﺪ 28 ﺳﺎﻟﮧ ﺧﺎﺗﻮﻥ ﮐﯽ ﻣﻮﺕ گزشتہ برس 20 جولائی ﮐﻮ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﮐﮯ ﺿﻠﻊ ﺟﮩﻠﻢ ﻣﯿﮟ ﺍﻥ ﮐﮯ ﺁﺑﺎﺋﯽ ﮔﺎﺅﮞ ﻣﯿﮟ ﻭﺍﻗﻊ ﮨﻮﺋﯽ ﺗﮭﯽ ﺍﻭﺭ ﺍﻥ ﮐﮯ ﺷﻮﮨﺮ ﻣﺨﺘﺎﺭ ﮐﺎﻇﻢ ﻧﮯ ﺍﻟﺰﺍﻡ ﻋﺎﺋﺪ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺳﺎﻣﻌﮧ ﮐﮯ ﮔﮭﺮ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﻧﮯ ﺍﺳﮯ ﺧﺎﻧﺪﺍﻥ ﺳﮯ ﺑﺎﮨﺮ ﺷﺎﺩﯼ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﻗﺘﻞ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ۔ 1. برطانوی نژاد سامعہ شاہد کو اس لئے قتل کیا گیا کہ انہوں نے اپنی خاندان سے باہر شادی کئی تھی ۔ 2. اب بات یہ ہہکہ آج اکیسویں صدی میں یہ جہالت پ…
Social Plugin