مصنف: ڈاکٹر خالد سہیل۔ رخسانہ فرحت رخسانہ فرحت کا خط محترم ڈاکٹر خالد سہیل اسلام و علیکم! امید ہے کہ وبا کے اس موسم میں جب پوری دنیا سماجی تنہائی کا شکار ہے، آپ اپنے گرین زون میں خوش وخرم زندگی گزار رہے ہوں گے۔ دعا ہے کہ آپ اس وبا سے محفوظ رہیں اور ہم جیسے لوگوں کو ریڈ زون سے نکلنے کا راستہ دکھاتے رہیں۔ بہت عرصے سے آپ کو خط لکھنے کا سوچ رہی تھی مگر میری ازلی سستی میری راہ کی دیوار بنی رہی۔ آج اخر کار میں نے اس دیوار کو پار کر ہی لیا ہے۔ آج کل پوری دنیا وبا کے بحران سے گزر رہی ہے، عجب بیماری ہی جس کا علاج تنہائی ہے۔ آپ ماہر نفسیات ہ…
آج میری زندگی کا آخری دن ہے۔ کل صبحِ کاذب کے وقت مجھے سولی پر چڑھا دیا جائے گا۔ میرا قصور یہ ہے کہ مجھے ایک آمر نے ایک جابر نے غدار قرار دے دیا ہے۔ پچھلے چند دنوں میں مجھے اتنے زیادہ خطوط اور پیغام موصول ہوئے ہیں کہ میں ان کا علیحدہ علیحدہ جواب نہیں دے سکتا اس لیے جیل میں یہ آخری خط لکھ رہا ہوں۔ مجھے یہ جان کر حیرانی بھی ہوئی اور پریشانی بھی کہ خط لکھنے والے سب دوستوں اور خیر خواہوں نے مجھے یہ مشورہ دیا کہ میں آمر سے معافی مانگ لوں۔ وہ دوست نہیں چاہتے کہ میں سولی پر چڑھوں۔ وہ مجھے زندہ دیکھنا چاہتے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ میں…
‘ہم سب’ پر لکھنے کی وجہ سے جن ادیبوں’ شاعروں اور دانشوروں سے دوستی ہوئی ان میں سرِ فہرست ڈاکٹر لبنیٰ مرزا ہیں۔ میں اور میری دوست زہرا نقوی پچھلے چند دنوں سےامریکہ کی سٹیٹ اوکلاہوما کے شہر نورمن میں ڈاکٹر لبنیٰ مرزا کے مہمان ہیں۔ انہوں نے ہماری ملاقاتیں ان امریکیوں سے کروائیں جو باضمیر انسان ہیں۔ وہ ڈانلڈ ٹرمپ اور امریکہ کی خارجہ پالیسی پر سخت تنقید کرتے ہیں۔ وہ امن کا خواب دیکھنے والے ہیں۔ انہوں نے جس فراخ دلی اور کشادہ دلی سے میرا استقبال کیا اور مجھے اپنے خیالات کے اظہار کو موقع دیا وہ مجھے ہمیشہ یاد رہے گا۔ جب میں اپنی زندگی میں اپنے محسنو…
Social Plugin