ڈاکٹر محمد مشتاق احمد ہمیں توقع تھی کہ اس موضوع پر ہم نے جتنی تفصیل سے غامدی صاحب کے متبعین کی غلط فہمیوں پر بحث کی ہے اس کے بعد کسی نئی غلط فہمی کے لیے کوئی گنجائش باقی نہیں ہوگی لیکن لگتا ہے کہ ابھی بہت لمبا سفر باقی ہے۔ جناب احمد بلال صاحبِ علم ہیں اور ان سے بالخصوص یہ توقع تھی کہ ان کے لیے فقہاے کرام کے موقف کے بارے میں کوئی ابہام باقی نہیں رہا ہوگا ۔ اپنے تفصیلی مضمون کی ابتدا انھوں نے اسی نکتے سے کی جو ہمارے نزدیک اس ساری غلط فہمی کی جڑ کاٹ دیتی ہے لیکن اس کے باوجود وہ یہ سرا چھوڑ کر کسی اور طرف چلے جاتے ہیں اور اسی وجہ سے …
حماد غزنوی قوم لوط کا مرض اس حد تک بڑھ گیا تھا کہ وہ فرشتوں کو بھی نہیں بخشتے تھے۔ جب اہل ہوس کو یہ خبر پہنچی کہ چند خوبرو لڑکے (جو دراصل فرشتے تھے) حضرت لوط کے پاس آئے ہیں تو وہ اپنی پیاس بجھانے ان کے گھر پہنچ گئے۔ نشہ کوئی بھی ہو ’ہل من مزید‘ کا تقاضا کرتا رہتا ہے۔ جہنم کی آگ کو ایندھن سے مطلب ہے، رنگ و نسل سے نہیں۔ بات کا آغاز ہی جملہ معترضہ سے ہو گیا، آ ئیے موضوع کی طرف چلتے ہیں۔ باغ بہشت میں بیسیوں پھل تھے، خدا نے آدم و حوا کو اجازت دی کہ وہ ان میں سے جو چاہیں کھائیں، بس، فقط ایک پھل کھانے سے خدا نے منع کیا۔ مگر آدم و حوا ن…
عفت نوید انسان کی فطرت بھی عجیب ہے ڈرا کے رکھنا چاہتا ہے اور ڈر کے بھی رہنا چاہتا ہے۔ انسان نے ازل سے ہی کسی ایسی شے کی کھوج کی جس کو وہ طاقتور مان کر اس کے آگے گھٹنے ٹیک سکے، اس کی عقل کے مطابق جو چیز جتنی گہرائی، وسعت، طاقت، دھک، فائدہ، اور خوف کا تاثر دیتی تھی وہ اسی کے زیرِ دام آجاتا تھا، اور اسے خدا مان کر خود کو اس کے تابع کر کے خود نفس کے تابع ہو جا تا تھا۔ یوں اچھا ئی برائی، سزا، جزا، انعام، عذاب کی فکر میں مبتلا رہ کر کبھی ظلم تو کبھی عجز کا مظاہرہ کرتا، مگر اس سب کے باوجود حقْیقی معنوں میں وہ آسائش دینے والی چیزوں اور خود…
وسیم خٹک یہ 2015 کی بات ہے جب دوسری دفعہ ریڈیو نیدرلینڈ نے کولمبو میی ریفریشر کورس کے لئے منتخب کیا۔ جس میی دنیا بھر سے پندرہ صحافی شامل تھے اُن میی سے پاکستان سے میرا انتخاب ہوا تھا۔ ریفریشر کورس کے مندرجات کمال کے تھے۔ ٹرینرز نے بہترین طریقے کے ساتھ کورس ڈیزائن کیا تھا۔ پاکستان جیسے ملک بہت کم ہی ایسے کورس پر تربیت دی جاتی ہے۔ صحافیوں کو جنرلسٹ بھی کہا ہے کہ انہیں ہر موضوع پر معلومات ہونی چاہئیں۔ کورس سیکسول ریپروڈکٹیو ہیلتھ پر تھا۔ جس۔ میں بتایا گیا تھا کہ یورپ کے علاوہ باقی ممالک میں ایسے موضوعات پر بات نہیں کی جاتی جس کی وجہ سے ع…
تصویر کے کاپی رائٹ HULTON ARCHIVE انویسٹیگیٹو رپورٹر رونن برگمین نے اپنی نئی کتاب میں 1982 کی لبنان جنگ کے دوران اسرائیل کی فلسطینیوں کے صدر یاسر عرفات کو قتل کرنے کے ایک قصے کا انکشاف کیا ہے۔ برگمین کی نئی کتاب ’رائز اینڈ کِل فرسٹ ‘ (Rise And Kill First) جنوری کے آخر میں شائع ہو گی۔ اس کتاب میں انھوں نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل اس جہاز کو مار گرانا چاہتا تھا جس میں یاسر عرفات سفر کر رہے تھے۔ تاہم اس جہاز کو گرانے کا فیصلہ آخری وقت پر واپس لے لیا گیا کیونکہ اس میں یاسر نہیں بلکہ ان کے بھائی فتحی عرفات سفر کر رہے تھے۔ اس کتاب میں …
Social Plugin