یاد رکھا جائے یہ فوسٹ ہم نے 11 جنوری کوبی بی سی اردو کی مد ت سے فوسٹ کی تھی مگر ٹیکنیکل خرابی کہ سوب یہ دیر سے فوسٹ ہوا
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع سرگودھا میں جمعرات کی
صبح ایک 15 سالہ لڑکی کی لاش ملنے کے بعد پولیس کی کارروائی میں اس جرم کے دو
ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ڈی پی او سرگودھا چوہدری سہیل نے بی بی سی سے بات کرتے
ہوئے بتایا کہ جمعرات کی صبح سرگودھا ضلع کے ایک دیہی علاقے سے ایک 15 سالہ لڑکی
کی لاش ملی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کے والدین نے لاش ملنے کے بعد پولیس کو بتایا
کہ لڑکی صبح کے وقت ہی اپنے گھر سے نکلی تھی۔
مزید
پڑھیے
چوہدری سہیل نے بتایا کہ پولیس نے فوری کارروائی کر کے
اس واقعے کے سلسلے میں دو ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے جنھوں نے ابتدائی تفتیش میں
ہی اعترافِ جرم کر لیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لاش کا طبعی معائنہ کیا جا رہا ہے
اور ملزمان کے ڈی این اے ٹیسٹ بھی کروائے جا رہے ہیں۔
ڈی پی او سرگودھا نے بتایا کہ متاثرہ خاندان انتہائی
غریب ہیں اور اس لڑکی کی تدفین کے اخراجات پولیس اپنے بجٹ سے اٹھائے گی۔ ملزمان کے
بارے میں پولیس کا کہنا تھا کہ ان کی متاثرہ خاندان کے ساتھ کوئی رشتے داری تو
نہیں تھی تاہم وہ مقتول لڑکی کے گھر والوں کے ملنے والے افراد تھے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں ضلع قصور میں ریپ کے بعد قتل کی
جانے والی بچی زینب کی لاش ملنے کے بعد ملک بھر میں غم و غصے کی ایک لہر ڈور گئی
ہے۔ قصور شہر میں جمعرات کو مسلسل دوسرے دن بھی شدید مظاہرے ہوئے ہیں۔
مظاہرین جمعرات کی صبح قصور کے ضلعی ہسپتال کے باہر جمع
ہو گئے جہاں پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے دونوں افراد کی لاشیں پوسٹ مارٹم
کے لیے لائی گئی تھیں۔
بشکریہ بی بی اردو