ڈاکٹر نازیہ علی خان بچپن میں والدہ کہا کرتی تھی کوی بھی کام کرتے دھیان رکھو۔ اوپر رب کی ذات موجود ہے جو تمھاری شہ رگ سے بھی قریب ہے اور سب دیکھتا ہے جو تم کرتے اور حتی کہ سوچتے بھی ہو۔ مگر پھر گزرتے وقت کے ساتھ پتہ چلا کہ مسئلہ رب سے چھپانا نہیں بلکہ مقصود لوگوں سے ہے۔ اور وہ بھی بالخصوص جب معاملہ دل کا ہو۔ بس پھر کیا تھا محبوبہ کو رات کی تاریکی میں خارجی دروازے سے داخل کرنے سے لے کر حسین رات کے تمام عہد صبح کی بیدار ہوتی سپیدی کے ساتھ بحفاظت منزل مقصود تک پہنچانے تک گلی کی نکڑ کے میڈیکل سٹور سے تمام مانع سرگوشیوں تک، کبھی کسی کو کانوں کان خب…
Social Plugin