پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع قصور میں مبینہ طور پر کم سن لڑکی زینب کے ریپ اور قتل پر سعودی عرب سے پاکستان واپس پہنچنے پر زینب کے والدین نے حکومت سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ زینب کی والدہ نے کہا کہ 'مجھے کچھ نہیں چاہیے صرف انصاف چاہیے۔‘ ان کے والد نے کہا کہ ’زینب کی تدفین تب تک نہیں کریں گے جب تک اس واقعے کا مجرم پکڑا نہیں جائے گا‘۔ سات سالہ زینب جمعرات سے لاپتہ تھیں اور ان کی جنسی زیادتی کا شکار لاش منگل کو کچرے کے ڈھیر سے ملی تھی۔ زینب کے قتل کے بعد قصور میں بدھ کو پرتشدد مظاہرے شروع ہو گئے جس کے دوران فائرنگ سے دو افراد ہلاک ہھی…
حمیرا کنول تصویر کے کاپی رائٹ قصور میں چھ سالہ زینب کے اغوا، ریپ اور قتل نے ایک بار پھر قصور سمیت ملک بھر میں بچوں کے ساتھ جنسی تشدد کے مسئلے کو منظر عام پر لایا ہے۔ زینب سے پہلے انہی کی ہم عمر اسی علاقے کی مکین بچی اغوا کے بعد ریپ کا شکار ہونے سے بچ گئی۔ وہ آج اپنے والدین کے پاس محفوظ تو ہے لیکن وہ اپنے والدین کو اپنی آپ بیتی بتانے کے قابل نہیں۔ ایک ماہ پہلے وہ گھر سے کوئی چیز لینے قریبی مارکیٹ گئی اور پھر لاپتہ ہو گئی۔ قصور کی پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت بچوں کے اغوا اور ریپ کے 12 واقعات درج ہیں لیکن 200 سے زائد پولیس افسرا…
شہناز عزیز زینب ’ جب ننھے منے بچے کسی کی انگلی پکڑتے ہیں تو عام طور سے انہیں ایسا لگتا ہے کہ ہم سے بڑا یہ شخص ہمارا محافظ ہے ۔ انہیں یہ گمان بھی نہیں گزرتا کہ یہ انسان نہیں ، بلکہ ایک درندہ ہے ‘ ۔ زینب کی کہا نی واشنگٹن ایک بہت ہی دل کو ہلا دینے والاسی سی ٹی وی کا فوٹیج ہے ۔ ایک دھند لی سی تصویر ہے ۔ سڑک پر ایک مرد ایک چھوٹی سی لڑکی کی انگلی تھامے جا رہا ہے ۔ بچی نے لال رنگ کی فراک پہنی ہوئی ہے ۔ جب ننھے منے بچے کسی کی انگلی پکڑتے ہیں تو عام طور سے انہیں ایسا لگتا ہے کہ ہم سے بڑا یہ شخص ہمارا محافظ ہے ۔ انہیں یہ گمان بھی نہیں گز…
طٰحہ صدیقی نے بتایا کہ مزاحمت کرنے پر انھیں تشدد کا نشانہ بنانے کے علاوہ جان سے مارنے اور ٹانگ میں گولی مارنے کی دھمکی دی گئی پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں مسلح افراد نے عالمی نشریاتی اداروں کے لیے کام کرنے والے صحافی طحہ صدیقی کو اغوا کرنے کی کوشش کی مگر وہ بچ نکلنے میں کامیاب رہے ہیں۔ طحہ نے بی بی سی اردو کے عبداللہ فاروقی کو بتایا کہ یہ واقعہ منگل کی صبح ایکسپریس وے پر اس وقت پیش آیا جو وہ ایئرپورٹ کی جانب جا رہے تھے جہاں سے انھیں لندن کے لیے روانہ ہونا تھا۔ طٰحہ کا کہنا تھا کہ ہائی وے پر ایک وٹز گاڑی اور ڈبل کیبن نے جن میں…
ناصر محمود فائل فوٹو بدھ کو نماز جنازہ سے قبل سیکڑوں افراد پولیس کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اور انھوں نے پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے دفاتر کا گھیراؤ کرنے کی کوشش کی۔ اسلام آباد — پاکستان کے صوبے پنجاب کے ضلع قصور میں ایک کم سن بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کرنے کے واقعے پر ملک کے سیاسی و سماجی حلقوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے جب کہ بدھ کو مقتول بچی کی نماز جنازہ سے قبل مشتعل مظاہرین اور پولیس کے درمیان ہونے والی جھڑپ میں دو افراد ہلاک ہوگئے۔ پولیس کے مطابق آٹھ سالہ بچی زینب گزشتہ جمعرات کو رود ک…
Social Plugin