ڈاکٹر شیرشاہ سید ”یہ الورتینا کی تصویر ہے“، اس نے خوبصورت فریم کی ہوئی ایک تصویر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا۔ الورتینا یقیناً خوبصورت تھی۔ ایک خاص کشش تھی اس کے چہرے پر اور چبھتی ہوئی آنکھیں جیسے دور تک دیکھ رہی ہوں۔ میں ٹھٹک کر اسے دیکھتا ہی رہ گیا۔ لاچس کولا میں الورتینا کی تصویر کیوں تھی، میں سوچنے لگا۔ لاچس کولا اس گھر کا نام تھا۔ گھر ایک جہاز کی مانند تھا۔ ایک چھوٹا سا بحری جہاز، خشکی پر ٹھہرا ہوا۔ یہ سب کچھ چلّی کے شہر سانتیا گو میں ہورہا ہے۔ اسی چلّی میں جس کا نام پہلی دفعہ میں نے اس وقت سنا جب میں میڈیکل کالج میں دوسرے سال کا طالب علم …
محمد حنیف غلطی سے ٹی وی لگا لیا، 15 منٹ میں کوئی ایک درجن چینل بدلے اور پتہ چل گیا کہ کائنات میں جو بھی خرابیاں ہیں اس کے ذمہ دار عثمان بزدار ہیں جو پنجاب کے وزیراعلیٰ ہیں۔ پنجاب کے وزیراعلیٰ بننے سے پہلے وہ کیا تھے کم لوگ ہی جانتے ہیں۔ انھیں عمران خان نے وزیراعلیٰ کیوں بنایا یہ بات اور بھی کم لوگ جانتے ہیں۔ کوئی کہتا ہے کہ بننا جہانگیر ترین نے تھا وہ نااہل ہوئے تو انھوں نے اپنا بندہ بنوا لیا۔ کوئی کہتا ہے کہ بس گھڑے میں سے پرچی نکالی گئی ہے۔ زیادہ سیانے لوگ کہتے ہیں کہ عمران خان نے شہباز شریف کو پیغام دینا ہے کہ تو بڑا خادم اعلیٰ بنا پھرتا ت…
زین الحسن تقدیر کا مسئلہ انتہائی پیچیدہ تب بنتا ہے جب ہم اسے ایک غلط انداز سے دیکھ رہے ہوتے ہیں۔ یعنی بجائے اس کے کہ ہم کسی خاص فعل کے کرنے یا نہ کرنے پر اپنے اختیار پر بحث کریں، پھر چاہے وہ اچھا یا برا ہی کیوں نہ ہوں، ہم بحیثیت مجموعی انسان کے مجبور یا مختار ہونے اور تقدیر کے اٹل ہونے یا نہ ہونے میں الجھ جاتے ہیں۔ نتیجتاً کوئی تسلی بخش حل نہیں نکلتا اور ہم انجانے میں اپنی ناکامی، کسی دوسری کی کامیابی، برے اعمال اور دنیا میں پائی جانے والی تمام طرح کی برائیوں اور خرابیوں کو براہ راست تقدیر سے جوڑ دیتے ہیں۔ لہذا یہ دیکھنا بہت ضروری ہے کہ کون س…
ڈاکٹر خالد سہیل ڈاکٹر سید عظیم کا ڈاکٹر خالد سہیل سے انٹرویو نوٹ :ڈاکٹر سید عظیم نے ’جو آج کل LUMS یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پرفیسر ہیں‘ چند سال پیشتر اپنے کینیڈا کے قیام کے دوران ڈاکٹر خالد سہیل سے مندرجہ ذیل انٹرویو لیا تھا۔ عظیم: آپ نے پاکستان کب چھوڑا ’کینیڈا کب تشریف لائے اور ٹورانٹو میں کب سے ہیں؟ سہیل: میں 1976 میں خیبر میڈیکل کالج پشاور سے ایم بی بی ایس کر کے ایران چلا گیا تھا۔ میں ایران میں ایک سال رہا اور ہمدان میں بو علی سینا کے مزار کے سامنے بچوں کے ایک کلینک میں ڈاکٹر کے طور پر کام کرتا رہا۔ مجھے نفسیات میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا ب…
Social Plugin