سید مجاہد علی بلوچستان کا ایک شاعر مارا گیا۔ اس کی بہن لوگوں سے پر امن رہنے کی اپیل کررہی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ کیا ہؤا کہ آج اس کا بھائی پولیس کے نشانے پر تھا۔ یہ کام تو 70 برس سے ہورہا ہے۔ کسی نہ کسی کا بھائی، باپ یا بیٹا مارا جاتا ہے۔ اس حوصلہ مند بہن کا کہنا ہے کہ اس ظلم کے خاتمہ کی جد و جہد پر امن ہی ہوگی اور پشتون تحفظ موومنٹ کے لیڈروں کی ہدایات کے مطابق ہوگی۔ جوان بھائی اور بیٹے کی لاش کو گھر لے جاتے ہوئے لوگوں سے پر امن رہنے کی اپیل کرنے کے لئے جس ہمت و حوصلہ کی ضرورت ہے، وہ عزم کی ایسی علامت ہے جس کی مثالیں شاذ و نادر ہی دیکھنے میں آت…
وجاہت مسعود صرف چند دہائیاں پہلے تک انسان دماغی امراض کے وجود سے بھی ناآشنا تھے۔ دماغی خلل یا عوارض کو شیطان کی کارستانی قرار دیتے تھے۔ 1974 تک خود لذتی کو طب کی کتابوں میں ایک مرض کے طور پہ پیش کیا جاتا تھا۔ ان گنت زندگیاں ہم نے احساس گناہ میں مبتلا کر دیں۔ انسانی تاریخ میں عقلمند لوگوں نے کبھی جنسی امور پر غور و فکر کو غلط نہیں سمجھا۔ زیادہ دور نہ جائیے، لاکھوں اور کروڑوں برس کی تاریخ ہماری نظروں سے اوجھل ہے۔ صرف اڑھائی ہزار برس پہلے کا یونان دیکھ لیجیے۔ یونان کے ادب، فلسفے اور تاریخ پر ایک نظر ڈال لیجیے۔ قدیم عربی شاعری پر ایک طائرانہ نظر ڈ…
وجاہت مسعود کچھ عرصہ قبل ایک قابل احترام خاتون استاد نے سوال کیا کہ “ہم سب” میں نہایت سنجیدہ علمی مباحث کے عین بیچ میں نیم فحش تصاویر اور سوقیانہ موضوعات کیوں در آتے ہیں؟ سوال میں اس قدر اخلاص تھا کہ مختصر طور پر یہی عرض کی کہ آپ کا سوال بے حد سنجیدہ ہے۔ میں اپنا نقطہ نظر لکھ کر پیش کروں گا۔ اس ضمن میں درج ذیل نکات میری دانست میں قابل بحث ہیں۔ کیا جنس ایک غیر سنجیدہ موضوع ہے؟ کیا جنس سنجیدہ بحث مباحثے کا مناسب موضوع ہے؟ کیا ادب اور فنون عالیہ سے جنس کو خارج کر دینا چاہئیے؟ انسانی زندگی میں جنسی موضوعات کے لیے کیا جگہ ہے؟ فحاشی کیا ہے؟ فحاشی ا…
وسعت اللہ خان اب سے ٹھیک چالیس برس اور ایک دن پہلے ائیر فرانس کی فلائٹ تہران کے مہر آباد ائیرپورٹ پر اتری۔ مگر اترنے سے پہلے اسے فضا میں کئی چکر لگانے پڑے کیونکہ نیچے مجمع اتنا زیادہ تھا کہ ائیرپورٹ حکام کو خدشہ تھا کہ کہیں لاکھوں جذباتی بے قابو ہو کر جنگلے تہس نہس کرتے ہوئے رن وے پر نہ آجائیں۔ اس پرواز میں سے جو جو افراد اترے ان میں سے آج کوئی بھی اس دنیا میں نہیں مگر ایرانی انقلاب آج اکتالیسویں برس میں داخل ہو چکا ہے۔ کسی بھی انقلابی تبدیلی کو دیکھنے کے دو زاویے ہیں، ایک یہ کہ اس نے آس پاس کی دنیا کو کیا اچھا برا دیا اور یہ کہ اس ن…
سعدیہ احمد اتوار کا دن ہے اور صبح کے ساڑھے آٹھ بج رہے ہیں۔ ہمیں جاگے ہوئے قریب دو گھنٹے ہونے کو ہیں۔ رات کی نیند پوری نہ ہو تو انسان عجیب ہونق بن کر پھرتا ہے۔ بہت کوشش کی کہ دوبارہ سو جائیں لیکن وہ نیند جو رات کی تاریکی میں آنکھیں موڑے بیٹھی تھی دن کی تیز روشنی میں کیوں گلے لگاتی۔ کہتے ہیں نیند کی فطرت مونث ہے۔ اس کے پیچھے جتنا بھاگو یہ اتنی ہی دور بھاگتی ہے۔ اسے اس کے حال پر چھوڑ دینا چاہیے۔ جب جی چاہے گا آپ آئے گی۔ بہت تعاقب کرو تو چڑنے لگتی ہے۔ لیکن کیا کیجئے۔ دل تو چاہتا ہے نا کہ ہم بھی چین کی نیند سوئیں۔ ہر قسم کی حقیقت سے منہ موڑ لیں۔ آن…
Social Plugin