انجم رضا 12 فروری 1983 کا دن لاہور میں ایک تاریخ ساز سنگ میل بن کر طلوع ہوا۔ اس دن لاہور کی بیدار، باشعور اور متحرک عورتوں نے ضیاالحق کی رجعت پسند قانون سازیوں کا جنازہ نکال دیا تھا اور اس وقت کے چیف جسٹس پنجاب ہائی کورٹ جاوید اقبال کی جعلی روشن خیالی کو بھی بے نقاب کیا۔ پاکستانی خواتین کے حقوق کی جدو جہد کے حوالے سے 12 فروری کی کڑی آج سے 36 سال پہلے کے ایک واقعے سے منسلک ہے جب 12 فروری 1983 کو لاہور ہائی کورٹ کے سامنے خواتین، وکلا، اساتذہ، ادیب، شعرا اور انسانی حقوق کے کارکنوں اور خواتین کے حقوق کی تنظیموں نے ضیا الحق کے نافذ کر دہ …
سیمین کرن قریبی عزیزہ کے گھر ولادت با سعادت ہوئی تھی نومولود کو دیکھنے جانا تھا سو اپنی بیٹی کے ہمراہ گئی، وہ ننھے منے کھلونے جیسے بچے کے ساتھ مصروف ہوگئی، مما دیکھیں اس کے ننھے منے ہاتھ، اس کے پاؤں کتنے پیارے ہیں، بالکل روئی جیسے۔ وہاں دیگر خواتین بھی آئی بیٹھی تھیں سب بچے کو دیکھتیں پیار کرتیں دعائیں اور تحائف یا نقدی تھماتی اور اس کے بعد گفتگو گھوم پھر کے ایک ہی مرغوب موضوع پہ آ ٹھرتی کہ بچہ نارمل ہوا یا بڑا آپریشن کروایا، زچہ نے کتنی دیر دردیں برداشت کیں، کتنے دن سے تکلیف تھی، بڑا آپریشن ہوا تو کتنے ٹانکے لگے، نارمل ڈلیوری گر خوش قسمتی سے…
بنت جمیلہ ہمارے واقف کاروں میں ایک خاتون کی حال میں طلاق واقع ہوگئی۔ سیاق و سباق کی تکمیل کے واسطے یہ بتا دیں کہ ان خاتون کی عمر چالیس سال سے کچھ اوپر ہو گی اور وہ اپنی ایک دہائی سے زیادہ عرصے پر محیط ازدواجی زندگی میں بے اولاد ہی رہیں۔ ان کا نام حریم فرض کر لیجیے۔ حریم تعلیم یافتہ ہیں اور برسر روزگار ہیں۔ حریم جس شہر میں مقیم ہیں وہاں ان کے قریبی عزیز اور بہن بھائی موجود نہیں۔ حریم کے رشتہ داروں میں اس شہر میں فقط ایک رشتہ دار خاتون اپنے کنبہ کے ساتھ رہائش پذیر ہیں۔ حریم کی اپنے (سابقہ) شوہر کے ساتھ زندگی کچھ اس نہج پر گزری کہ اس شہر میں، جہا…
سوتک بسواس بی بی سی نیوز، انڈیا انڈیا کا ایک معیاری وقت یا ایک ٹائم زون میں ہونا برطانوی راج کی میراث ہے اور اسے ملک میں اتحاد کی نشانی کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ البتہ بہت سے لوگ ایسے بھی ہیں جو اتفاق نہیں کرتے کہ انڈین سٹینڈرڈ ٹائم ایک اچھا خیال ہے۔ ایسا کیوں؟ انڈیا مشرق سے مغرب تا تین ہزار کلومیٹر تک پھیلا ہوا وسیع ملک ہے اور تقریباً 30 ڈگری طول البلد پر مشتمل ہے۔ اس کے مطابق انڈیا میں شمسی وقت (وقت کا دورانیہ جو سورج کی حرکت سے متعین ہوتا ہے) اس کے لحاظ سے دو گھنٹے کا فرق آنا چاہیے۔ اس کا موازنہ امریکہ کی دو ریاستوں، نیویارک اور یوٹاہ، س…
عاصمہ شیرازی اس قدر حبس بڑھ گیا ہے کہ الامان۔۔۔ سانس رکتی ہے اور دم گھٹتا ہے۔ ہم جمہوریت میں زندہ ہیں اور آمریت سے بدتر ہیں۔ اوّل تو کوئی آواز نہیں نکلتی، نکلتی ہے تو گھونٹ دی جاتی ہے۔ کوئی بازگشت نہیں، کوئی پکار نہیں، کوئی صدا نہیں۔ یہ کیا ہوا ہے کہ تبدیلی کے خواب دکھا کر تعبیر چھینی جا رہی ہے، الزام، گالم گلوچ کا شور، بےشعور فکر اور لایعنی آوازیں۔ سوشل میڈیا پر لکھنے والوں پے قدغنیں،اخبار اور ٹیلی ویژن پر ذرا سی سوچ رکھنے والوں پر دروازے بند۔۔ بےشک سگ آزاد ہیں۔۔۔ پروفیسر ارمان لونی تشدد کے ذریعے مار دیے گئے، پروفیسر عمار جان کو سوال کرنے کے …
ظفر سید ظفرسید نظریۂ ارتقا انسان کی فکری تاریخ کے طاقتور ترین نظریات میں سے ایک ہے اور جتنا اس نے انسانی فکر پر اثرات ڈالے ہیں، شاید ہی کسی اور نظریے نے ڈالے ہوں۔ عام طور پر چارلز ڈارون کو اس نظریے کا بانی سمجھا جاتا ہے، لیکن حیاتیاتی ارتقا کا تصور ہزاروں برس پہلے موجود تھا۔ ڈارون کا کمال یہ ہے کہ اس نے اس نظریے کو اتنی پختہ منطقی اور سائنسی بنیادوں سے استوار کیا کہ یہ چند عشروں کے اندر اندر دنیا بھر میں مسلمہ مان لیا گیا، اور بعد میں حاصل ہونے والے ہزاروں بین الشعبہ جاتی شواہد اسے مضبوط سے مضبوط تر بناتے چلے گئے۔ ڈارون کے نظریے کے بنیادی ستون…
Social Plugin