کم عمری میں کنوار پن گنوانے سے زندگی پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

امریکہ کے نیشنل سنٹر فار بائیو ٹیکنالوجی انفارمیشن کے سائنسدانوں نے اپنی تحقیق میں بتایا ہے کہ جو لوگ کم عمری میں کنوار پن گنوا دیتے ہیں ان کو بعدازاں جنسی صحت کے حوالے سے سنگین مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایسے مردوں کو آگے چل کر عضو مخصوصہ کی ایستادگی کا مسئلہ درپیش آتا ہے اور جنسی عمل ان کے لیے تشفی بخش نہیں رہتا۔ ایسے لوگ جنسی عمل سے پہلے منشیات اور جنسی طاقت کی گولیاں استعمال کرنے کے عادی ہو جاتے ہیں اور ان کے جنسی پارٹنرز بھی بہت زیادہ ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ان کے جنسی عمل سے پھیلنے والی بیماریوں ایڈز وغیرہ میں مبتلا ہونے کے امکانات بھی زیادہ ہوتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے اس تحقیق میں 1996ء میں کیے گئے قومی جنسی صحت سروے کے اعدادوشمار کا تجزیہ کیا اور نتائج مرتب کیے۔ اس تجزئیے میں کم عمری میں یا زیادہ عمر میں جا کر کنوار پن گنوانے اور شادی سے پہلے یا شادی کے بعد کنوار پن گنوانے جیسے پہلوﺅں کو مدنظر رکھا گیا۔ نتائج میں سائنسدانوں نے بتایا کہ ”زیادہ عمر میں جا کر کنوار پن گنوانے والوں پر بھی کچھ منفی اثرات دیکھنے میں آئے۔ تاہم وہ کم عمری میں کنوار پن گنوانے والوں کی نسبت انتہائی کم تھے۔ وہ لوگ جو شادی کے بعد جنسی سرگرمی شروع کرتے ہیں ان میں منفی اثرات نہ ہونے کے برابر تھے بلکہ تحقیق میں ثابت ہوا ہے کہ ایسے لوگوں کی ازدواجی زندگیاں دوسروں کی نسبت بہت زیادہ خوشگوار رہتی ہیں اور ان کے اپنے شریک حیات سے بے وفائی کرنے کے امکانات بہت کم ہوتے ہیں۔