انڈیا میں موبائل ڈیٹا دنیا میں سب سے سستا مگر پاکستان میں ایسا کیوں نہیں؟

موبائل ڈیٹا
Getty Images
پاکستان میں ایک گیگا بائٹ موبائل ڈیٹا کی قیمت انڈیا میں موجودہ اوسط قیمت سے سات گنا سے بھی زائد ہے
ایک تازہ تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں سب سے سستا موبائل ڈیٹا انڈیا میں دستیاب ہے جبکہ 230 ممالک کی فہرست میں پاکستان کا نمبر 33 واں ہے۔
اس تحقیق میں دنیا کے 230 ممالک میں موبائل ڈیٹا کی قیمتوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔
قیمتوں کا موازنہ کرنے والی ’کیبل‘ نامی ویب سائٹ کے مطابق انڈیا میں ایک گیگا بائٹ (جی بی) موبائل ڈیٹا کی اوسط قیمت 26 امریکی سینٹ کے برابر ہے جبکہ پاکستان میں اتنے ہی موبائل ڈیٹا کی اوسط قیمت 1.85 امریکی ڈالر ہے۔
پاکستان میں ایک گیگا بائٹ ڈیٹا کی قیمت انڈیا میں موجودہ اوسط قیمت سے سات گنا سے بھی زائد ہے۔


ایشیا میں واقع دیگر ممالک میں بھی موبائل ڈیٹا کی اوسط قیمت پاکستان سے کم ہے۔
اس فہرست میں بنگلہ دیش 13 ویں (0.99 امریکی ڈالر فی گیگا بائٹ)، ایران 19 ویں (1.28 ڈالر) اور افغانستان 26 ویں (1.60 امریکی ڈالر) نمبر پر ہے۔ اگرچہ پاکستان کا ہمسایہ ملک چین معاشی طور پر مستحکم ہے اور یہاں انٹرنیٹ صارفین بھی کثیر تعداد میں ہیں مگر چین اس لسٹ میں 165 ویں نمبر پر ہے اور یہاں فی گیگا بائٹ کی اوسط قیمت 9.89 امریکی ڈالر ہے۔
قیمتوں کے حوالے 20 سستے ترین ممالک میں سے تقریباً آدھے ایشیائی ممالک ہیں۔ صرف تائیوان، چین اور جنوبی کوریا میں اس کی قیمت اوسط عالمی قیمت سے زیادہ وصول کی جا رہی ہے۔
اس رپورٹ میں صرف سم پر دیے جانے والے پیکیجز کو جانچا گیا ہے جبکہ اس میں ہر ملک میں یہ سہولت فراہم کرنے والی کمپنیوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
موبائل ڈیٹا
PA
اس تحقیق میں پاکستان کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ یہاں ایک گیگا بائٹ موبائل ڈیٹا کی قیمت اوسطً 1.85 امریکی ڈالر یا 258.73 پاکستانی روپے ہے
پاکستان کے بارے میں حقائق
اس تحقیق میں پاکستان کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ یہاں ایک گیگا بائٹ موبائل ڈیٹا کی قیمت اوسطً 1.85 امریکی ڈالر یا 258.73 پاکستانی روپے ہے۔
پاکستان میں سب سے سستا ایک گیگا بائٹ ڈیٹا پیکج 0.29 امریکی ڈالر میں میسر ہے جبکہ سب سے مہنگا 7.15 امریکی ڈالر میں۔
اس تحقیق کے لیے پاکستان میں 58 سروس پلانز کو جانچا گیا تھا اور یہ نمونے 16 نومبر سنہ 2018 کو لیے گئے تھے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی جانب سے جنوری 2019 میں جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں موبائل استعمال کرنے والوں کی تعداد 155 ملین (15.5 کروڑ) ہے۔
3 جی اور 4 جی استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد لگ بھگ 63 ملین (یا 6.3 کروڑ) ہے جبکہ براڈ بینڈ کے صارفین 65 ملین (6.5 کروڑ) سے تجاوز کر چکے ہیں۔

دیگر ممالک میں قیمت

رپورٹ بتاتی ہے کہ دنیا بھر میں ایک گیگا بائٹ موبائل ڈیٹا کی قیمت اوسطً 8.53 امریکی ڈالر ہے۔
امریکہ میں ایک گیگا بائٹ ڈیٹا کی قیمت 12.37 امریکی ڈالر ہے اور لسٹ میں یہ 182 ویں نمبر پر ہے جبکہ برطانیہ میں یہ قیمت 6.66 امریکی ڈالر کے لگ بھگ ہے۔ اس فہرست میں برطانیہ 136 ویں نمبر پر ہے۔
زمبابوے میں موبائل ڈیٹا کی قیمت دنیا میں سب سے زیادہ ہے جہاں اوسطاً ایک گیگا بائٹ کی قیمت 75.20 امریکی ڈالر ہے۔
مغربی یورپ میں سب سے سستا موبائل ڈیٹا فِن لینڈ میں ہے اور اس کی قیمت 1.16 امریکی ڈالر ہے۔ ڈنمارک، موناکو اور اٹلی میں اس کی قیمت دو امریکی ڈالر سے کم ہے۔
جبکہ مشرقی یورپ کے ملک پولینڈ میں یہ سب سے سستا ہے جہاں ایک گیگا بائٹ کی قیمت 1.32 امریکی ڈالر ہے، رومانیہ میں 1.89 امریکی ڈالر جبکہ سلووینیا میں 2.21 امریکی ڈالر ہے۔
افریقہ کے ممالک میں موبائل ڈیٹا کے حوالے سے سب سے زیادہ تفاوت پایا جاتا ہے۔ روانڈا، سوڈان اور کانگو میں یہ ایک امریکی ڈالر سے بھی کم قیمت پر میسر ہے جبکہ دوسرے افریقی ممالک جیسا کہ استوائی گنی اور سینٹ ہیلنا میں اتنے ہی موبائل ڈیٹا کی قیمت 50 امریکی ڈالر سے بھی زیادہ ہے۔
ارزاں ترین ڈیٹا (ایک گیگا بائٹ)
انڈیا – $0.26
کرغزستان – $0.27
قزاقستان – $0.49
یوکرین – $0.51
روانڈا – $0.56
گراں ترین ڈیٹا (ایک گیگا بائٹ)
زمبابوے – $75.20
استوائی گنی – $65.83
سینٹ ہیلینا – $55.47
جزائر فاک لینڈ – $47.39
جبوتی – $37.92

قیمت پر اثر انداز عوامل

نمائندہ بی بی سی دانش حسین سے بات کرتے ہوئے انٹرنیٹ سروس مہیا کرنے والی کمپنی نیا ٹیل کے سی ای او وہاج السِراج نے بتایا کہ پاکستان میں مہنگے موبائل ڈیٹا کی بڑی وجوہات میں لائسنس کی سرکاری فیس اور آپریشنز پر آنے والے اخراجات کا زائد ہونا ہے۔
’گذشتہ سالوں میں پاکستان میں بجلی کی قابلِ بھروسہ اور بلا تعطل فراہمی سروس دینے والوں کے لیے ایک بڑا مسئلہ رہی ہے۔ اور اس سے نمٹنے کے لیے ہر وہ جگہ جہاں ٹاورز لگائے گئے ہیں وہاں بجلی کے دوسرے ذرائع کا بندوبست بھی کرنا پڑا ہے جس نے اخراجات کو کافی حد تک بڑھایا ہے۔‘
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انڈیا میں لائسنس کی سرکاری فیس پاکستان کی نسبت کم ہے تو ان کا کہنا تھا کہ انڈیا میں صارفین کی تعداد پاکستان سے کہیں زیادہ ہے اور اگر سروس استعمال کرنے والوں کو بنیاد بنا کر دیکھا جائے تو پاکستان میں لائسنس کی فیس زیادہ ہو گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آپریشنز کے اخراجات میں ایک اور مسئلہ بلدیہ یا شہری کمیٹیوں کو ماہانہ بنیاد پر دی جانے والی ٹاورز کی فیس بھی ہے۔
’سروس مہیا کرنے کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنا کر اور لائسنس کی فیس کچھ کم کر کے پاکستان میں موبائل ڈیٹا کی قیمت کو کم کیا جا سکتا ہے۔‘
ٹیلی کام امور کے تجزیہ کار ڈان ہوڈل کہتے ہیں کہ دنیا کے مختلف ممالک میں موبائل ڈیٹا کی قیمتوں میں بہت زیادہ تضاد کی وجوہات پیچیدہ ہیں۔
موبائل ڈیٹا
Getty Images
’دنیا کے مختلف ممالک میں موبائل ڈیٹا کی قیمتوں میں بہت زیادہ تضاد کی وجوہات پیچیدہ ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ’چند ممالک میں موبائل اور فکسڈ برانڈ بینڈ کا اچھا بنیادی ڈھانچہ موجود ہے جس کی وجہ سے اس سہولت کو فراہم کرنے والے اس قابل ہوتے ہیں کہ وہ کثیر تعداد میں ڈیٹا کی فراہمی کر سکیں اور یہ چیز فی گیگا بائٹ کی قیمت میں کمی کا باعث بنتی ہے۔‘
انھوں نے مزید کہا کہ ’سب سے مہنگے ممالک میں وہ ملک بھی شامل ہیں جہاں نہ صرف بنیادی ڈھانچہ کچھ اچھا نہیں ہے بلکہ اس (موبائل ڈیٹا) کا استعمال بھی بہت کم ہے۔ یہاں لوگ میگا بائٹس پر مشتمل پیکج خریدتے ہیں جس کی وجہ سے گیگا بائٹ ڈیٹا کی قیمت بڑھ جاتی ہے۔‘
اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ وہ ممالک جہاں 4 جی سروس کافی عرصے سے اور ہر جگہ موجود ہے وہاں موبائل ڈیٹا کی قیمتیں کم ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ایسے ممالک میں موبائل ڈیٹا پلانز ایک سے پانچ گیگا بائٹ فی ماہ کی حد سے بھی زیادہ ہیں۔ درحقیقت ایسے ممالک میں موبائل ڈیٹا پلانز سینکڑوں گیگا بائٹس یا مکمل طور پر لامحدود ہیں۔
اسی بنیاد پر ایسے ممالک میں فی گیگا بائٹ موبائل ڈیٹا کی قیمت کم ہو سکتی ہے۔ اور انڈیا اور فن لینڈ اس کی واضح مثالیں ہیں۔
اسی طرح وہ ممالک جن کی معیشت اچھی ہوتی ہے وہاں موبائل سروس کا بنیادی ڈھانچہ، موبائل ڈیٹا پلانز کے استعمال میں آزادی اور عمومی طور پر بہتر مارکیٹ ہوتی ہے۔
ایسے ممالک میں عوام سروس کے عوض اچھی قیمت دے سکتے ہیں اور سروس کے ڈھانچے کو مکمل فعال رکھنے کے لیے زیادہ پیسے خرچ ہوتے ہوں وہاں موبائل ڈیٹا کی قیمت عالمی اوسط قیمت سے مطابقت رکھتی ہے۔ برطانیہ اور جرمنی اس کی مثالیں ہیں۔