’یہ میرا بیٹا نہیں ہے‘: ملائیشیا کے سابق بادشاہ سلطان محمد پنجم نے بیوی کو طلاق دے دی


ملائیشیا کے سابق بادشاہ سلطان محمد پنجم کی اپنی اہلیہ کو شادی کے صرف ایک سال بعد طلاق دینے کی وجوہات سامنے آنا شروع ہو گئی ہیں۔

سلطان محمد پنجم نے گزشتہ برس خود سے 23 برس چھوٹی روسی حسینہ سے شادی کی تھی۔ اپنی نئی ملکہ کی خاطر سلطان محمد پنجم نے تاج و تخت بھی چھوڑ دیا تھا۔ شاہی جوڑے کے ہاں رواں سال بیٹے کی پیدائش ہوئی جس کے کچھ ہی ہفتے بعد دونوں میں علیحدگی کی خبریں سامنے آنے لگی تھیں۔

بچے کی پیدائش کے بعد شاہی جوڑے میں طلاق پر پوری دنیا حیران تھی لیکن اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہی بچہ دونوں میں طلاق کی وجہ بنا ہے۔ سلطان محمد پنجم سمجھتے ہیں کہ ان کی بیوی نے جس بچے کو جنم دیا ہے وہ ان کا نہیں ہے۔

آسٹریلوی اخبار کے مطابق بادشاہ نے پہلے ہی ہفتے یہ دعویٰ کر دیا تھا کہ ان کی بیوی نے جس بچے کوجنم دیا ہے وہ ان کا نہیں ہے۔ سلطان کے وکیل کا کہنا ہے کہ اس بات کے واضح ثبوت نہیں ہیں کہ بادشاہ ہی بچے کے حقیقی باپ ہیں۔

سلطان محمد پنجم کے وکیل نے مزید گفتگو کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب کا اخلاقی فرض ہے کہ ہم بادشاہ کی ذاتی زندگی سے متعلق چہ مگوئیوں اور باتوں سے گریز کریں اور ان کے نجی معاملات کا خیال رکھا جائے۔

رپورٹس کے مطابق سلطان محمد پنجم نے اپنی نئی نویلی اہلیہ ریحانہ کو 22 جون کو اسلامی طریقہ کار کے تحت طلاق دے دی تھی جس کے بعد کاغذی کارروائی کیلئے عدالت سے رجوع کیا گیا تھا۔ عدالت نے یکم جولائی کو دونوں کے مابین طلاق کی اجازت دے دی تھی۔