مصنف: ڈاکٹر خالد سہیل۔ ۔ ۔ ثنا بتول درانی ثنا بتول کا خط۔ ڈاکٹر صاحب! آپ کی تحریر اور اپنے موضوع نفسیات پہ گرفت نے مجھے ہمیشہ متاثر کیا ہے۔ آپ کا ہر کالم میرے لیے سوچ کے نئے در وا کرتا ہے۔ مجھے خود بھی کافی حد تک انسانی نفسیات اور رویوں کو پڑھنے، سمجھنے اور سلجھانے کی کافی دلچسپی ہے۔ انسانی تعلق جو ایک مرد اور عورت کے درمیان محبت، ریلیشن شپ یا شادی کا ہے ایک ایسا موضوع ہے جو مجھے اپیل کرتا ہے۔ میں جانتی ہوں کہ تعلق بنتے ہوئے کافی وقت لیتا ہے لیکن جب اسے توڑا جاتا ہے تو عموماً ایک تلخی کے ساتھ ختم کیا جاتا ہے جیسے اس میں کبھی محبت اور مٹھاس نہ …
اداکارہ بشریٰ انصاری کا کہنا ہے کہ انہوں نے عوامی سطح پر لوگوں کے سامنے اپنی طلاق کا اس لیے اظہار نہیں کیا کیونکہ اس سے لوگ ڈسٹرب ہو جاتے ہیں۔ لوگوں نے اداکاروں کے حوالے سے خوشگوار فیملی کا ذہن بنایا ہوتا ہے، اس لیے ایسی نجی بات عوام سے شیئر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے لیجنڈری اداکارہ بشریٰ انصاری نے کہا کہ ان کی طلاق کو اب تو بہت سال ہوگئے ہیں۔ ہم نے فیملی لائف اچھے امیج کے ساتھ گزاری ہے لیکن اس میں جب تھوڑی سی گڑ بڑ ہوتی ہے تو لوگ ڈسٹرب ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمال شاہ اور فریال، طاہرہ سید او…
پاکستانی معاشرے میں طلاق کا لفظ کسی گالی سے کم نہیں ہے۔ یہ لفظ ہمارے معاشرے میں کسی لڑکی کے خاندان اور متاثرہ لڑکی کے لئے وبال جان بن جاتا ہے کیونکہ ہمارے یہاں عموما عورت کو ہی طلاق کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے۔ معاشرے کی سوالیہ نظریں اور بولتی زبانیں جس طرح اس کے کردار کو گھیرتی ہیں اس کا آپ اور میں تصور بھی نہیں کر سکتے ہیں۔ طلاق خاندانوں کے ٹوٹنے اور ان کی بدنامی کا سبب بنتی ہے تو اس سے بہت سے سماجی، نفسیاتی اور معاشی مسائل بھی پیدا ہوتے ہیں، جن کا زیادہ تر شکار خواتین اور ان کے گھر والے ہوتے ہیں۔ بات درست ہے کہ طلاق کو ہمارے معاشرے …
میرے سب دوست ’ہمسائے اور رشتہ دار مجھے دنیا کی خوش قسمت ترین عورت سمجھتے تھے۔ ان کا خیال تھا کہ میرا ایک محبت کرنے والا شوہر ہے ہمارے تین خوبصورت بچے ہیں بڑا سا گھر ہے قیمتی کار ہے اور گھر میں دو ملازمائیں بھی ہیں تو میں بہت خوش ہوں گی۔ میری دل فریب مسکراہٹ بھی ظاہر کرتی تھی کہ زندگی سے بہت مطمئن ہوں۔ لیکن وہ میرے دل کا حال نہیں جانتے تھے۔ بھلا کوئی کسی کے دل کا حال کیسے جان سکتا ہے۔ ایک رات میرے شوہر نے محبت کرنے کے بعد میرے چہرے کو اپنے دونوں ہاتوں میں لے کر میرے ہونٹ چومے اور میری آنکھوں میں جھانکا تو کہنے لگا ’کی…
Social Plugin