اداکارہ بشریٰ انصاری کا کہنا ہے کہ انہوں نے عوامی سطح پر لوگوں کے سامنے اپنی طلاق کا اس لیے اظہار نہیں کیا کیونکہ اس سے لوگ ڈسٹرب ہو جاتے ہیں۔ لوگوں نے اداکاروں کے حوالے سے خوشگوار فیملی کا ذہن بنایا ہوتا ہے، اس لیے ایسی نجی بات عوام سے شیئر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے لیجنڈری اداکارہ بشریٰ انصاری نے کہا کہ ان کی طلاق کو اب تو بہت سال ہوگئے ہیں۔ ہم نے فیملی لائف اچھے امیج کے ساتھ گزاری ہے لیکن اس میں جب تھوڑی سی گڑ بڑ ہوتی ہے تو لوگ ڈسٹرب ہوجاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جمال شاہ اور فریال، طاہرہ سید اور نعیم بخاری بہت ہی پیاری جوڑیاں تھیں لیکن جب یہ لوگ الگ ہوئے تو لوگوں کے دل ٹوٹ گئے۔ ان کے معاملے میں کسی نے کسی کو برا نہیں کہا لیکن لوگ ڈسٹرب ہوئے ہیں۔ لوگوں نے اپنے ذہن میں ہمارے بارے میں ایک خوشگوار زندگی کا نقشہ بنایا ہوتا ہے لیکن سب کی زندگی میں مسائل ہوتے ہیں۔ کوئی بینکر ہو یا ڈاکٹر، سب کی زندگی میں ایشوز ہوتے ہیں۔ ایسی نجی بات عوام سے شیئر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
خیال رہے کہ 63 سالہ بشریٰ انصاری کی 1978 میں شادی ہوئی تھی ، ان کے سابق شوہر اقبال انصاری ٹیلی ویژن پروڈیوسر تھے اور دونوں کے ہاں 2 بیٹیاں بھی پیدا ہوئیں۔ کچھ سال پہلے بشریٰ انصاری اور اقبال انصاری کی علیحدگی ہوگئی تھی ۔ دونوں کی علیحدگی کے بعد یہ خبریں بھی سامنے آئی تھیں کہ بشریٰ انصاری نے دوسری شادی کرلی ہے لیکن بعد ازاں ان خبروں کی تردید کردی گئی تھی۔