شاہد وفا یوں لگتا ہے کہ جیسے جوانی میں بیوہ ہونے والی خاتون کے نصیبوں میں جتنے دکھ خدا لکھتا ہے ان سے کہیں زیادہ اذیتیں یہ معاشرہ خود اپنے ہاتھ سے تحریر کردیتا ہے۔ شوہر کی موت کے ساتھ ہی بیوہ خاتون کے سسرالی رشتے اس کے لیے اجنبی بن جاتے ہیں اور عدت کی مدت مکمل ہونے تک اس کے سسرال میں مزید قیام پر سوال اٹھنے لگتے ہیں۔ زیادہ تر بیوہ واپس اپنے والد کے گھر کی راہ لیتی ہے جہاں اس کے ساتھ ہونے والے سلوک کا تمام تر دارومدار پھر سے اس کی قسمت پر ہی ہوتا ہے۔ والدین زندہ ہوں تو اس بدنصیب بیٹی کو بیوگی کی کڑی دھوپ میں کچھ سایہ میسر آجاتا ہے مگر وہ بھی کب…
Social Plugin