ظفر معراج ابھی کچھ دن پہلے بلوچستان میں اپنے لاپتہ عزیزوں کی بازیابی کے لئے بین کرتی ہوئی خواتین اور بچوں کے خشک، زرد اور مرجھائے ہوئے چہروں کا کیمپ اور اُس کے چند روز بعد اپنے متوقع اغوا برائے تاوان کا خوف لے کر اپنے ایک اغوا شدہ ڈاکٹر کی بازیابی کے بہانے کلینکس چھوڑ کر ایک بھوک ہڑتالی کیمپ کے بوکھلائے ہوئے ڈاکٹروں کے چہرے دیکھنے کے بعد جب میں نے لاہور میں لگے ’حیا کیمپ‘ کے نوجوانوں کے چہرے دیکھے، تو اُن کی شادابی اور عزم عالی شان نے مجھے بے حد متاثر کیا۔ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کے بیرونی گیٹ کے آگے لگے شامیانے میں بیٹھے اُن نوجوانوں کو …
Social Plugin