سدرہ ارشاد ہمارے معاشرے میں عورت کی زندگی جینا آسان نہیں۔ ساری عمر اک اچھی بیوی اور اچھی بیٹی بننے کے لیے دل کو سمجھانا پڑتا ہے، میں ایک ایسی خوش نصیب عورت ہوں جسے بہت اچھا باپ بھائی اور شوہر ملا ہے۔ تعلیم حاصل کرنے کے مواقع ملے، گھر میں بھی کوئی بلاوجہ روک ٹوک نہیں تھی لیکن پھر بھی ایک تشنگی سی ہے۔ اپنے بچپن میں بہت عجیب شوق تھے، پہلا شوق سائکلنگ کا پیدا ہوا لیکن یہ بتایا گیا کہ لڑکیاں سائکلنگ نہیں کرتیں؛ چھوٹے شہر سے تعلق ہونے کی وجہ سے کبھی کسی بچی کو دیکھا بھی نہیں تھا سائکلنگ کرتے ہوئے، اس لیے خود کو سمجھا لیا اور اچھی بیٹی بن گی…
بالی ووڈ کی اداکارہ سنی لیون کہتی ہیں کہ ان کا بھائی کالج کے دنوں میں پیسے کمانے کے لیے اپنے دوستوں میں ان ہی کی تصاویر بیچتا تھا۔ کینیڈین نژاد بھارتی اداکارہ سنی لیون کی زندگی پر ایک دستاویزی فلم بنائی گئی ہے۔ جس میں انہوں نے کئی اہم انکشافات کئے ہیں۔ جس میں انہوں نے بتایا ہے کہ انہوں نے اپنی والدہ کو اپنی آنکھوں کے سامنے مرتے دیکھا ہے۔ آخری وقت میں انہوں نے خود والدہ کو دوا دی تھی جس کے بعد وہ سونے چلی گئیں. کبھی کبھی وہ سوچتی ہیں کہ ان کی دی ہوئی دوائی نے والدہ کی جان لے لی۔ انہیں کبھی ایسا نہیں لگا کہ وہ اپنی والدہ کی قاتل ہیں لیک…
ایڈلٹ فلموں کی سابق اداکارہ اور سپورٹس جرنلسٹ میا خلیفہ کی بالی ووڈ میں انٹری کی خبریں آئیں تو بھارتی خوشگوار حیرت میں مبتلا ہو گئے کہ سنی لیونی کے بعد وہ اب ایک اور ”اعلیٰ“ اداکارہ کو اپنی انڈسٹری پر راج کرتا دیکھ پائیں گے۔ لیکن ان کی ساری خوشی دھری کی دھری رہ گئی ہے کیونکہ میا خلیفہ کے ترجمان نے ایسی تمام خبروں کو ’بکواس‘ قرار دیا ہے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق میا خلیفہ بالی ووڈ کی کسی بھی فلم میں کام نہیں کر رہیں۔ واضح رہے کہ یہ افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ فحش فلموں کی سابق اداکارہ ”مالیالم“ زبان کی فلم ”چنکز، دی کنکلوژن“ کے ذریعے بھ…
ڈاکٹر ساجد علی کیا عجب دن طلوع ہوا ہے۔ اپنے سے عمر میں چھوٹے ایک دوست اور رفیق کار کے قل سے واپسی ہوئی تو ٹی وی پر قاضی واجد کی وفات کی خبر چل رہی تھی۔ ابھی قاضی واجد کے ڈراموں کی فلم ذہن میں چل رہی تھی کہ عاصمہ جہانگیر کی اندوہناک وفات کی خبر ٹی وی کی سکرین پر نمودار ہو گئی۔ کیسی جری اور شجاع عورت تھی، جس کی جرأت اور بہادری کی کہانیاں مدتوں بیان کی جائیں گی۔ کتنے لوگ ہمارے درمیان ایسے ہوں گے جو اپنی زندگی اپنے طے شدہ اصولوں کے تحت بسر کرنے کا حوصلہ رکھتے ہیں۔ بلاشبہ عاصمہ جہانگیر نے اپنے لیے جس راستے کا انتخاب کیا وہ بلا خوف اس راہ…
احمد نعیم چشتی ناول کے سرورق پہ پھانسی کا پھندہ لٹک رہا ہے۔ پھندے میں سورج مکھی کا پھول بے جان ٹہنی سمیت ڈھلک رہا ہے۔ نیچے ناول کا عنوان لکھا ہے ’ Woman at Point Zero ‘۔ سرورق سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ عورت کی کتھا ہے۔ عورت کی کہانی میں پھندے تو ہوں گے۔ ’وومین ایٹ پوائنٹ زیرو‘ عربی زبان میں 1975ء میں شایع ہوا۔ انگریزی میں ترجمہ نوال السعدوی کے شوہر شریف حتاتہ نے کیا۔ مصنف کے مطابق ’یہ ایک عورت کی کہانی ہے جس کو مایوسی اور دکھ اندھیروں میں دھکیل دیتے ہیں‘۔ ناول کی مصنف مصر کی مشہور سماجی کارکن، طبیب اور ماہر نفسیات نوال السعدوی…
ڈاکٹر فاخرہ نورین اسے جنت تو کیا مل پائے گی جنت میں ایسی عورتوں کو داخلے کی کب اجازت ہے نہ اس کی پنڈلیاں شفاف ایسی تھیں کہ ان میں سے گزرتا خون گرماتا لہو شریانِ مردہ کا نہ اس نے وہ گلا پایا کہ رگ رگ سےد کھائی دیتا مشروبِ مطہر پینے والوں میں کوئی ہیجان بھر دیتا نہ آنکھیں ہی غلافی جن کی پلکیں سایہ بن جاتیں خدا کے بندگانِ خاص کی خاطر جو اپنے زہد کے صحراؤں کی لمبی مسافت سے تھکے، ٹخنوں تلک پہنی شرع کے بوجھ سے اکتائے داڑھیوں کے جھاڑ میں خوشبوئے نافہ مَل مَلا کر قرن ہا سے اس کی خاطر سب لذائذ چھوڑ کر تیار آئیں گے …
Social Plugin