حجاب کے خلاف بغاوت کرنے والی ایرانی عورت کی کہانی



شاہ پاریک شجری زادہ کہتی ہیں کہ وہ ایک عام سی گھریلو خاتون تھیں۔ پھر ایک دن انھوں نے عورتوں کی اس 

تحریک میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا جنھوں نے سوشل میڈیا پر بغیر حجاب کے اپنی تصویریں پوسٹ کیں تھیں۔ 

اس تحریک میں شامل ہونے کے بعد شاہ پاریک نے آزادی محسوس کی۔ لیکن اس تحریک کی وجہ سے ان کو 


گرفتار کیا گیا۔ تاہم انھوں نے اپنا سرکش رویہ بدلا نہیں۔ آخر میں انھوں اپنی زندگی کیلئے اپنے شوہر اور بچے کو 

چھوڑ کر ملک سے فرار ہونا پڑا۔

بشکریہ بی بی سی اردو