ہمارے
ارد گرد بہت سے ایسے افراد ہوتے ہیں جو اپنے حلقے میں بہت مقبول ہوتے ہیں۔ لوگ ان
سے ملنا، ان کے ساتھ وقت گزارنا اور باتیں کرنا پسند کرتے ہیں۔
اس کے برعکس کچھ شخصیات کو دیکھتے ہی دل
میں منفی تاثرات ابھرتے ہیں اور لوگ ان سے بچنے لگتے ہیں۔ فرق دراصل سوچ اور عادات
کا ہوتا ہے۔ انسان کے اندر موجود مثبت خیالات اسے لوگوں میں مقبول جبکہ منفی
خیالات و عادات ناپسندیدہ بناتی ہیں۔
ہمارے اندر بھی بیک وقت اچھی اور بری عادات
موجود ہوتی ہیں۔ یہ عادات ہماری شخصیت کا تعین کرتی ہیں اور یہی ہمارے حلقہ احباب
کو وسیع یا محدود کر سکتی ہیں۔
ماہرین نفسیات کے مطابق ہمارے اندر موجود
کچھ عادت ہر مزاج کے انسان کو ناگوار گزرتی ہیں۔ ہم خود بھی ایسی عادات رکھنے والے
افراد سے بچنا چاہتے ہیں۔ تو آئیں ان عادات کے بارے میں جانتے ہیں، کہیں ایسا تو
نہیں کہ آپ کے اندر بھی وہ عادات موجود ہوں، اور آپ کی لاعلمی میں آپ کا حلقہ
احباب مختصر سے مختصر ہوتا جارہا ہو۔
صرف اپنے بارے میں
گفتگو کرنا
لوگوں سے گفتگو کرتے ہوئے ہر وقت اپنے بارے
میں بات کرنا لوگوں کو آپ سے بد دل کر دیتا ہے۔ اس قسم کی گفتگو چند منٹ سے زیادہ
برداشت نہیں کی جاسکتی۔
اگر آپ کسی کی بات سنتے ہوئے اس کی بات
کاٹ کر بتانا شروع کردیتے ہیں، کہ ایسے مواقعوں پر آپ کیا کرتے ہیں، تو جان لیں
کہ آپ ایک نہایت ناقابل برداشت عادت کے حامل ہیں جو کوئی بھی برداشت نہیں کرے گا۔
بیرونی خوبصورتی کو
مدنظر رکھنا
اگر آپ لوگوں کی شخصیت، بہترین مزاج،
عادات اور اچھے رویوں کو نظر انداز کر کے صرف ان کی بیرونی شخصیت پر توجہ دیتے
ہیں، کہ اس نے کیا پہنا، کس رنگ کا پہنا، بال کیسے بنائے، اور اس بنیاد پر لوگوں
سے تعلقات رکھتے اور ختم کرتے ہیں، تو آپ اپنے دوستوں کی تعداد دن بدن کم کر رہے
ہیں۔
ہر وقت مقابلے پر
آمادہ
اگر آپ کسی شخص کی کامیابی کے بارے میں
سنتے ہوئے اسے مبارکباد دینے اور حوصلہ افزائی کرنے کے بجائے یہ باور کرواتے ہیں،
کہ اس کی کامیابی تو کچھ بھی نہیں، اصل کامیابی وہ تھی جو آپ نے اتنے برس قبل
حاصل کی، تو آپ یقیناً اپنے مخالفین کی تعداد میں اضافہ کر رہے ہیں۔
حکم چلانا
مشترکہ منصوبوں میں اپنے دوستوں اور
ساتھیوں سے بغیر پوچھے فیصلے کرنا اور سب کو اسے ماننے کے لیے مجبور کرنا، بہت جلد
آپ کو لوگوں میں غیر مقبول بنا دیتا ہے اور لوگ آپ کی صحبت سے بچنے لگتے ہیں۔
تلخ مزاجی
اگر آپ اپنے ساتھیوں اور دوستوں کے ساتھ
مستقل سخت، طنزیہ رویہ رکھیں گے یا تنک مزاجی دکھائیں گے تو لوگ آپ کو اپنے
دوستوں کی فہرست سے خارج کردیں گے۔
ضرورت پر کام نہ آنا
کیا آپ ضرورت پڑنے پر اپنے دوستوں کی مدد
حاصل کرتے ہیں؟ ایسا کرنا کوئی بری بات نہیں، مگر اس مدد کو بھول جانا، اور اسی
دوست کے ضرورت پڑنے پر اس کی مدد نہ کرنا نہایت غلط عادت ہے۔
اس حرکت سے آپ اپنے آپ کو تنہا کرلیں گے
اور ایک وقت ایسا آئے گا کہ برا وقت آنے پر کوئی بھی آپ کی مدد کو نہیں آئے
گا۔
ہمیشہ منفی سوچ رکھنا
لوگوں کے بارے میں منفی خیالات رکھنا اور
ان کے پیٹھ پیچھے اس کا اظہار کرنا آپ کے دوستوں کو یہ سوچنے پر مجبور کردے گا کہ
کہیں انہوں نے آپ سے دوستی کر کے کوئی غلطی تو نہیں کی۔
اسی طرح ہر موقعے پر اپنی منفیت پرستی کا
مظاہرہ کرنا آپ کے آس پاس موجود افراد کی حوصلہ شکنی کرنے کا سبب بنتا ہے اور وہ
آپ سے کترانے لگتے ہیں۔