آسکرز 2019: 30 برس بعد ایک مرتبہ پھر تقریب میزبان کے بغیر منعقد ہو گی


30 سال بعد ایک مرتبہ پھر رواں برس آسکرز ایوارڈز کی تقریب بغیر کسی باقاعدہ میزبان کے منعقد ہوں گی۔

اکیڈمی ایوارڈز کی تقریب نشر کرنے والے اے بی سی انٹرٹینمنٹ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ وہ کسی ایک میزبان کی بجائے ایوارڈ دینے والے فنکاروں کو نمایاں کرنا چاہتے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق نشریاتی ادارے کو میزبانی کی خدمات سر انجام دینے کے لیے کوئی موزوں شخص نہیں مل رہا تھا۔ یہ کردار نبھانا امریکی شو بزنس میں سب سے مشکل کاموں میں سے ایک ہے۔

دسمبر میں مزاحیہ فنکار کیون ہارٹ کی ہم جنس پرست ٹویٹس کے پیشِ نظر کھڑے ہونے والے تنازع کی روشنی میں انھوں نے ایوارڈ شو کی میزبانی نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ لوگوں کی توجہ نہیں بٹانا چاہتے اور یہ کہ ’وہ لوگوں کی دل آزاری پر معذرت خواہ ہیں`۔

اے بی سی انٹرٹینمنٹ کا کیا کہنا ہے؟

اے بی سی انٹرٹینمنٹ کی صدر کیری برک کا کہنا تھا کہ 24 فروری کو لاس اینجیلس میں منعقد ہونے والی تقریب میں میزبان کے بجائے ’ایوارڈز دینے والے فنکار ہی میزبانی کے فرائض انجام دیں گے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ کیون ہارٹ کی دستبرداری کے پیشِ نظر کیا گیا۔

کیری برک کا مزید کہنا تھا کہ اس سال کی تقریب میں پیدا ہونے والا ’معمہ` ناظرین کو ’مجبور کرے گا کہ وہ تقریب دیکھیں۔

کیون ہارٹ

AFP
کیون ہارٹ دسمبر میں میزبانی کرنے سے دستبردار ہوگئے تھے

ماضی میں بھی متعدد اکیڈمی ایوارڈز کی تقریبات میں میزبان نہیں تھا۔ 1989 کے تنازعات سے بھرپور تقریب میں ایلین کار نے ایوارڈ دینے والے فنکاروں کی تعداد بڑھانے کے لیے میزبان نہ رکھنے کا فیصلہ لیا۔

آسکرز کی میزبانی نے بہت سے گذشتہ میزبانوں کے لیے بہت سے مسائل پیدا کردیے تھے۔ ہالی وڈ کے رپورٹر کا کہنا ہے کہ اس ’ہالی وڈ میں اس ملازمت کو پانے کے خواہش مند سب سے کم ہیں۔‘

کیون ہارٹ کی ٹویٹس کا تنازع اکیڈمی کو پیش آنے والے چند مشکل برسوں کے بعد سامنے آیا۔ گذشتہ برسوں میں اینویلپگیٹ، آسکر سو وائٹ کی مہم اور ایک پاپولر فلم ایوارڈ کی کیٹیگری ختم کرنے جیسے تنازعات سامنے آئے تھے۔