بلا اجازت ویڈیو بنانے پر سنیپ چیٹ سٹار کو 20 ہزار جرمانہ


ایک ریستوران میں کھانا کھانے والے سعودی جوڑے کی اجازت کے بغیر ویڈیو بناکر سنیپ چیٹ پر شیئر کرنے والی مشہور خاتون کو 20 ہزار ریال جرمانہ کی سزا سنائی گئی ہے۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق سنیپ چیٹ پر مشہور خاتون پر الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے شہری کی نجی زندگی میں بلا اجازت مداخلت کی، ان کی بیوی کے ساتھ کھانا کھاتے ہوئے ویڈیو بنائی اور اسے سوشل میڈیا پر عوام الناس کے لئے شیئر کردیا۔ 
تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ سعودی شہری نے دمام عدالت میں مقدمہ دائر کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ وہ ایک مقامی ریستوران میں اپنی بیوی کے ساتھ کھانا کھا رہے تھے جب سنیپ چیٹ پر مشہور خاتون نے ان کے علم کے بغیر ان کی ویڈیو بنائی اور اپنے اکاؤنٹ سے شیئر کردی۔ 




حسب المتداول، مشهورة في مواقع التواصل الاجتماعي تتلقى غرامة ٢٠ الف ريال ومصادرة لجوالها واقفال حسابها لشهر بعد ان شهرت بزوجين بتصويرهما في المطعم ونشر الصور، فيما لايزال الحق الخاص قائما.

تصویر ٹوئٹر پر دیکھیںتصویر ٹوئٹر پر دیکھیں


تحديث:
مشهورة السناب لازالت نشطة في مواقع التواصل الاجتماعي وستباشر الاستئناف، وتقول بأنها استفادت من الأخطاء التي أدت لخسارتها القضية وتشكر كل من وقف معها بالدعاء والدعم المعنوي.

88 people are talking about this
شہری کا کہنا ہے کہ مشہور خاتون نے ان کی اور ان کی بیوی کی نجی زندگی میں مداخلت کرتے ہوئے سائبر قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔ 
عدالت نے مشہور خاتون کو حاضر ہونے کا نوٹس جاری کیا جس پر عدالتی کارروائی کے دوران الزام ثابت ہوگیا۔ 
عدالت نے ان پر 20 ہزار ریال جرمانہ ادا کرنے کے علاوہ ایک ماہ تک سنیپ چیٹ اکاؤنٹ معطل اور موبائل ضبط کرنے کی سزا سنائی ہے۔ 
عدالت نے فیصلے کی قرار داد میں لکھا ہے کہ ’مشہور خاتون نے جو کچھ بھی کیا ہے وہ لوگوں کی پرائیویسی میں خلل ڈالنے کے برابر ہے۔ لوگوں کی نجی زندگی میں ان کی اجازت کے بغیر مداخلت کرنے پر ایک سال قید اور 5 لاکھ ریال جرمانہ کی سزا ہے تاہم فوری طور پر مشہور خاتون پر فیصلہ سنایا جاتا ہے کہ وہ متاثر ہ فریق کو 20 ہزار ریال جرمانہ ادا کریں۔ بعد ازاں سلطانی حق کی خلاف ورزی پر دوبارہ عدالتی کارروائی ہوگی‘۔ 
عدالتی فیصلہ سامنےآتے ہی ٹویٹر پر ٹرینڈ جاری ہوا جس پر شہریوں نے مختلف قسم کے تبصرے کیے۔ 


أحسن تستاهل تبغى تعرض خصوصيات الناس زي مااعرضت خصوصياتها ماهو على كيفها ☹

تصویر ٹوئٹر پر دیکھیں

See بدور ♥'s other Tweets
ایک ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا ’عدالت کے فیصلے کو سراہتا ہوں تاکہ آئندہ اس طرح کے اقدام سے ہر کوئی باز رہے۔‘
ایک ہینڈل ہیف الشہرانی نے لکھا ’لوگوں کی نجی زندگی میں مداخلت کرنا ممنوع ہے، فیصلے کی حمایت کرتی ہوں۔‘ 
سامی المطیری نے لکھا ’20 ہزار ریال جرمانہ بہت کم ہے، یہ تو ایک اشتہار سے ہی کمایا جاسکتا ہے، ہمیں بھاری جرمانہ چاہیے تاکہ اس طرح کے لوگ آئندہ کسی کی نجی زندگی میں مداخلت نہ کریں۔‘
کالم اور بلاگز واٹس ایپ پر حاصل کرنے کے لیےبلاگ کا گروپ جوائن کریں۔