فحش فلموں کی اداکارہ اور دنیا کے سب سے بڑے قحبہ خانے میں جسم فروشی کرنے والی خاتون کمبرلے کین کا کہنا ہے کہ فحش فلموں تک آسان رسائی لوگوں کو ڈپریشن اور ذہنی پریشانی کا شکار بنا رہی ہے۔ ان کی وجہ سے موجودہ نسل کے لوگ جنسی اعتبار سے مایوسی اور جھنجھلاہٹ کا شکار ہو رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کمبرلے کین امریکی ریاست نیواڈا کے ’مون لائٹ بنی رینچ‘ (Moonlite Bunny Ranch) نامی قحبہ خانے میں جسم فروشی کرتی ہے اور متعدد پورن فلموں میں کام کر چکی ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ ”فحش فلمیں دیکھنے کی وجہ سے لوگوں کی جنسی توقعات بہت زیادہ بڑھ جاتی ہیں۔ وہ عام زندگی میں بھی فحش فلموں کی طرح جنسی عمل کے خواہش مند بن جاتے ہیں حالانکہ عام زندگی میں ایسا ممکن نہیں ہو سکتا چنانچہ وہ اس حوالے سے مایوسی کا شکار ہو کر ڈپریشن میں چلے جاتے ہیں۔
فحش فلموں کی وجہ سے لوگ اپنے جنسی اعضاءکی ساخت وغیرہ کے متعلق بھی وسوسوں کا شکار ہو جاتے ہیں جس سے ان کی جنسی صحت شدید متاثر ہوتی ہے اور وہ مریض بن کر رہ جاتے ہیں۔ہمیں اس حوالے سے لوگوں کو آگہی دینے کی ضرورت ہے۔
کمبرلے کین نے سوال کیا کہ کیا حقیقی زندگی میں کوئی سپرمین جیسا بن سکتا ہے؟ اگر ایسا ممکن نہیں تو فحش فلموں میں جو دکھایا جاتا ہے، حقیقی زندگی میں ویسا ممکن نہیں ہے۔“
کالم اور بلاگز واٹس ایپ پر حاصل کرنے کے لیےبلاگ کا گروپ جوائن کریں۔