کنڈلی بھاگیہ سیریل سے مشہور ہونے والی انجم فقیہ نے رتناگری میں برقع چھوڑ کر ممبئی میں بکنی پہننے تک اپنی زندگی کی کہانی بتائی ہے ۔ انجم فقیہ کا اداکارہ بننے کا سفر ہرگز آسان نہیں تھا۔ بامبے ٹائمز سے ایک انٹرویو میں اداکارہ نے بتایا کہ ٹی وی پر اپنا مقام بنانے کے لئے کے لئے انہوں نے اپنے اہل خانہ کی رائے کے خلاف فیصلے کرنا پڑے۔
انجم فقیہ نے بتایا کہ میری فیملی قدامت پسند سوچ کی مالک ہے۔ ہمارے گھر میں ٹی وی دیکھنا بھی غلط سمجھا جاتا تھا۔ میرے گھر میں پہلی مرتبہ ٹی وی اس وقت آیا، جب میں نویں جماعت میں پڑھتی تھی۔ وہ بھی میرے ضد کرنے پر میرے والد ٹی وی خرید کر لائے جس کی وجہ سے میرے دادا جی دو سال تک ہمارے گھر نہیں آئے ۔
انجم نے مزید بتایا کہ میرے والد چاہتے تھے کہ ہمیں اچھی تعلیم ملے۔ جب میں نے سال 2009 میں ماڈلنگ کرنے کے بارے میں بتایا تو وہ کافی ناراض ہوگئے ۔ ان کے والد نے کہا کہ اگر انجم شوبز میں جائے گی تو اسے گھر چھوڑنا پڑے گا۔ انجم مزید کہتی ہے کہ میں نے اپنا برقع الگ رکھا اور بیگ لے کر گھر چھوڑ دیا ۔
اپنے آگے کے سفر کے بارے میں انجم بتاتی ہیں کہ انہوں نے ممبئی آکر ایک اسٹور میں سیلز ایگزیکٹو کے طور پر پرفیوم بیچنا شروع کیا ۔ ان کے پاس پیسے نہیں تھے لیکن گھر والوں نے کبھی فون نہیں کیا۔ انہیں ممبئی کے کارٹر روڈ پر ایک فوڈ پوائنٹ والے ہر روز سبزی پلاؤ دیتے تھے ۔
انجم نے مزید کہا کہ مجھے ماڈلنگ اسائنمنٹ گوا میں ملا تھا ۔ مجھے بکنی پہننی تھی۔ جب میں نے اپنے گھر والوں کو بتایا تو اس کے بعد میرے گھر سے ایک سال تک مجھ سے کسی نے بات تک نہیں کی۔ بتا دیں کہ انجم مہاراشٹر کے شہر رتناگری کی رہنے والی ہیں۔