اگر میرا ہوم ورک نامکمل ہوتا تو بطور سزا مجھے ڈیسک پر کھڑے ہونے اور ناچنے کو کہا جاتا۔ میری ذات کو ہر روز توڑا جاتا، مجھے ذہنی اذیت دی جاتی۔ گھر آکر گھنٹوں روتی رہتی، پریشان ہوتی لیکن پھر بھی گھر والوں کو بتا نہیں سکتی تھی کیونکہ اگر بتاتی تو مجھے مار پڑتی کہ تمھاری عادتیں ہی ایسی ہیں۔ مزید پڑھیں یہ بے گھر کب اڑ جائیں، خبر نہیں جو یقیں کی راہ پر چل پڑے انہیں منزلوں نے پناہ دی ’لنگر خانہ کھل گیا ہے، جب بھوک لگے آ جانا‘ یہ کہانی نہیں بلکہ راولپنڈی سے تعلق رکھنے والی خواجہ سرا ببلی پر بیتنے والے حقیقی واقعات ہیں۔ ب…
Social Plugin